دنیا بدامنی اور تبدیلی کے نئے دور میں داخل ہو رہی ہے: صدر شی جن پھنگ، شی جن پھنگ کی پوتن کے ساتھ چائے پر گفتگو

چین اور روس کے تزویراتی تعلقات
ماسکو (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین اور روس کو تزویراتی عزم اور ہم آہنگی برقرار رکھنی چاہیے کیونکہ دنیا بدامنی اور تبدیلی کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (ہفتے) کا دن کیسا رہے گا؟
صدر شی جن پھنگ کی گفتگو
شی جن پھنگ نے یہ بات ماسکو میں کریملن کے صدارتی دفتر میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ چائے پر گفتگو کے دوران کہی۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پر رجب بٹ کی پاکستان واپسی سے متعلق چہ میگوئیاں
تزویراتی عزم کی مضبوطی
چینی صدر نے کہا کہ جب تک چین اور روس تزویراتی عزم اور ہم آہنگی برقرار رکھتے ہیں، کوئی طاقت ان دونوں ممالک کو اپنی ترقی اور احیاء حاصل کرنے سے نہیں روک سکتی، اور نہ ہی دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان دیرینہ دوستی کی مضبوط بنیاد کو متزلزل کرسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ 2025 کی ٹرافی کے معاملے پر بھارتی کرکٹ بورڈ کا مؤقف بھی سامنے آگیا۔
صدر پوتن کا نقطہ نظر
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ روس اور چین ہمیشہ یکجہتی کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں اور ایک اٹوٹ دوستی قائم کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈی پورٹ ہونے والے 53 ہزار پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک
دوطرفہ تعلقات کی ترقی
پوتن نے صدر شی جن پھنگ کے ساتھ قریبی تزویراتی رابطے برقرار رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا تاکہ دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کے تحفظ اور زیادہ منصفانہ، جمہوری اور کثیر قطبی دنیا کی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام حملے کے بعد چنئی سے کولمبو جانے والی سری لنکن ایئرلائنز کی پرواز کی سری لنکا میں مکمل طور پر تلاشی لیکن دراصل کیا شبہ تھا؟ حیران کن خبر آ گئی۔
یوکرین بحران پر بات چیت
دونوں سربراہان مملکت نے یوکرین بحران اور دیگر امور پر تبادلۂ خیال کیا۔ صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ چین عالمی سطح پر مشترکہ، جامع، تعاون پر مبنی اور پائیدار سلامتی کے تصور کی حمایت کرتا ہے۔
امن مذاکرات کی ضرورت
روسی صدر نے یوکرین کے بحران کے سیاسی حل پر چین کے معروضی اور غیر جانبدارانہ مؤقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ روس بغیر کسی پیشگی شرائط کے امن مذاکرات میں شامل ہونے کے لیے تیار ہے۔