دنیا بدامنی اور تبدیلی کے نئے دور میں داخل ہو رہی ہے: صدر شی جن پھنگ، شی جن پھنگ کی پوتن کے ساتھ چائے پر گفتگو

چین اور روس کے تزویراتی تعلقات
ماسکو (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین اور روس کو تزویراتی عزم اور ہم آہنگی برقرار رکھنی چاہیے کیونکہ دنیا بدامنی اور تبدیلی کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یومِ تکبیر پاکستان کی فتح کا دن ہے، ہم ایٹمی طاقت ہیں: رانا محمد قاسم نون
صدر شی جن پھنگ کی گفتگو
شی جن پھنگ نے یہ بات ماسکو میں کریملن کے صدارتی دفتر میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ چائے پر گفتگو کے دوران کہی۔
یہ بھی پڑھیں: کرکٹ کلب کی آڑ میں جعلی دستاویزات پر امریکا جانے کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار کرلیاگیا
تزویراتی عزم کی مضبوطی
چینی صدر نے کہا کہ جب تک چین اور روس تزویراتی عزم اور ہم آہنگی برقرار رکھتے ہیں، کوئی طاقت ان دونوں ممالک کو اپنی ترقی اور احیاء حاصل کرنے سے نہیں روک سکتی، اور نہ ہی دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان دیرینہ دوستی کی مضبوط بنیاد کو متزلزل کرسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین یکسر بدل چکا ، جیتا جاگتا معاشی معجزہ ہے:وزیراعلیٰ مریم نواز نے مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنے کی تجویز دیدی
صدر پوتن کا نقطہ نظر
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ روس اور چین ہمیشہ یکجہتی کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں اور ایک اٹوٹ دوستی قائم کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کیے جانے کے بعد دریائے جہلم اور نیلم کی کیا صورتحال ہے؟
دوطرفہ تعلقات کی ترقی
پوتن نے صدر شی جن پھنگ کے ساتھ قریبی تزویراتی رابطے برقرار رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا تاکہ دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کے تحفظ اور زیادہ منصفانہ، جمہوری اور کثیر قطبی دنیا کی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے ڈرون حملے، شہری اپنا سولر سسٹم بچانے کے لیے ڈنڈا لے کر چھت پر بیٹھ گیا
یوکرین بحران پر بات چیت
دونوں سربراہان مملکت نے یوکرین بحران اور دیگر امور پر تبادلۂ خیال کیا۔ صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ چین عالمی سطح پر مشترکہ، جامع، تعاون پر مبنی اور پائیدار سلامتی کے تصور کی حمایت کرتا ہے۔
امن مذاکرات کی ضرورت
روسی صدر نے یوکرین کے بحران کے سیاسی حل پر چین کے معروضی اور غیر جانبدارانہ مؤقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ روس بغیر کسی پیشگی شرائط کے امن مذاکرات میں شامل ہونے کے لیے تیار ہے۔