پاکستان بھارت جنگ بندی، امریکی صدر کے صاحبزادے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر کا پیغام بھی آگیا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر
واشنگٹن (ویب ڈیسک) کئی روز کی کشیدگی کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر ہوگیا ہے جس کا ابتدائی اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا تھا۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے حکام کے بیانات بھی سامنے آئے ہیں۔ اب امریکی صدر کے صاحبزادے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ویڈیو: ڈی ایچ اے الاٹمنٹ لیٹر، وقت پر ڈلیوری، سرمایہ دبئی کی طرح اسکرور اکاؤنٹ میں محفوظ۔۔ ڈی ایچ اے نیو لائف ریزیڈنس میں اپارٹمنٹ حاصل کریں آسان قسطوں پر
ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر کا بیان
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں ٹرمپ جونیئر نے لکھا کہ "سمجھ دار لوگ بیٹھے ہیں اور امریکہ کی وجہ سے دنیا پہلے سے زیادہ محفوظ ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: قاسم رونجھو نے اپنی پریس کانفرنس پر یوٹرن لے لیا
چینل سی این این کی خبر
انہوں نے ساتھ ہی ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں امریکی ٹی وی چینل سی این این کے نمائندے نک رابرٹسن بتا رہے ہیں کہ بھارت نے جنگ بندی کے لیے امریکہ سے رابطہ کیا۔
The adults are back in charge and the world is safer because of it https://t.co/mCxoUhXl3O
— Donald Trump Jr. (@DonaldJTrumpJr) May 10, 2025
یہ بھی پڑھیں: ریاست سب کرسکتی ہے، اب خاموش تماشائی کا کردار نہیں بلکہ فیصلہ کرنا ہوگا: وزیراعلیٰ بلوچستان
سی این این کی رپورٹ
ان کا کہنا تھا کہ "سی این این کے رپورٹر نے بتایا کہ ان کی ایک ایسے ذریعے سے بات ہوئی ہے جو اسی کمرے میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ساتھ موجود تھا جہاں سیز فائر کی بات ہو رہی تھی، انہوں نے سیز فائر میں اہم کردار ادا کیا۔ سی این این کے مطابق بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستان نے ملٹری کو روکا ہوا تھا اور وہ ڈپلومیسی کو موقع دے رہے تھے۔ لیکن یہ موقع انڈیا نے اٹھا کر کھڑکی سے باہر پھینک دیا جب انہوں نے پاکستان کی ایئر بیسز پر حملہ کیا، ان میں سے ایک بیس دارالحکومت اسلام آباد میں بھی موجود ہے۔ جب یہ ہوا تو پھر پاکستان نے بھرپور جواب دیا، بڑی تعداد میں بھارتی بیسز پر راکٹ اور میزائل لانچ کیے گئے، اور بھارتی اسلحہ ڈپوز کو نشانہ بنایا گیا۔
پاکستان کا ردعمل
سی این این رپورٹر کے مطابق پاکستان سمجھتا ہے کہ جب یہ ہوا تو انڈیا بیک فٹ پر چلا گیا، اسے پتا ہی نہیں چلا کہ اس کے ساتھ کیا ہوا ہے۔ پھر انڈیا نے امریکی اور سعودی وزرائے خارجہ سمیت دیگر جگہوں پر رابطے کیے اور ڈپلومیسی کی درخواست کی۔