پاکستان کا سپر ٹیکس میں کمی کے لیے آئی ایم ایف سے رابطہ کرنے کا فیصلہ

پاکستان کا آئی ایم ایف سے رابطہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان نے سپر ٹیکس میں کمی کے لئے آئی ایم ایف سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ناز و انداز سے کہتے ہیں کہ جینا ہوگا: نواز شریف نے شعر سنایا، مولانا فضل الرحمان نے تصحیح کر دی
سپر ٹیکس میں ممکنہ کمی کی وجوہات
نجی ٹی وی جیونیوز نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ ایف بی آر نے سپر ٹیکس میں کمی کے لئے آئی ایم ایف سے بات چیت کا فیصلہ کیا ہے۔ اگر سپر ٹیکس میں کمی نہ ہوئی تو سرمایہ کاری دبئی منتقل ہونے کا خدشہ ہے۔ اس کے علاوہ، مختلف عدالتوں میں سپر ٹیکس کے 200 ارب کے مقدمات زیر التوا ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ائیر بیس ادھم پور اور پٹھان کوٹ میں ائیر فیلڈ کو بھی تباہ کر دیا گیا، سیکیورٹی ذرائع کا دعویٰ
سپر ٹیکس کا پس منظر
ذرائع ایف بی آر کا بتانا ہے کہ 2022 میں عام آدمی کو ٹیکس سے بچانے کے لئے بڑی صنعتوں پر ٹیکس لگایا گیا تھا۔ اس ٹیکس میں سیمنٹ، سٹیل، شوگر انڈسٹری، آئل اینڈ گیس، اور ایل این جی ٹرمینل شامل ہیں۔ اس وقت ملک کی بڑی صنعتوں پر ٹیکس کے علاوہ 10 فیصد سپر ٹیکس عائد ہے۔
ٹیکس کی مجموعی شرح
موجودہ وقت میں بڑی صنعتوں پر ٹیکس کی مجموعی شرح، 10 فیصد سپر ٹیکس کے ساتھ مل کر 39 فیصد ہے۔ ذرائع کے مطابق، ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 8.8 فیصد سے بڑھ کر 10.4 فیصد ہو چکی ہے۔ جون تک اس شرح کو 10.6 فیصد تک لے جانے کا ہدف ہے جبکہ اگلے سال کے لئے ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا ہدف 11 فیصد مقرر کیا جائے گا۔