عسکری نقسانات کے علاوہ بھارت کو کن کن شعبوں میں ہزیمت اٹھانا پڑی، دفاعی تجزیہ کار نے لسٹ جاری کردی

تھنک ٹینک انٹرنیشنل کاؤنٹر ٹیرارزم سنٹر
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) تھنک ٹینک انٹرنیشنل کاؤنٹر ٹیرارزم سنٹر ( آئی ٹی سی ٹی) کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور دفاعی تجزیہ کار فاران جعفری کا کہنا ہے کہ اب تک ہم صرف اس انڈو پاک مرحلے کی عسکری حکمتِ عملی پر بات کر رہے تھے، لیکن وقت ہی بتائے گا کہ بھارت کو دیگر شعبوں میں مستقبل میں کس قسم کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اگر وہ اپنے ہی فارن سیکریٹری کے ساتھ ایسا سلوک کرتے ہیں، تو باقی کا اندازہ خود لگائیں۔ دنیا دیکھ رہی تھی اور جو کچھ دنیا نے دیکھا، وہ ایک مکمل تباہی کا منظر تھا۔ تصورات بدل چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گوری خان کے مہنگے ترین ریسٹورینٹ میں جعلی پنیر کھلانے کا الزام، ٹیم کا ردعمل آگیا
بھارت کو درپیش نقصانات
فاران جعفری نے بتایا کہ کن کن شعبوں میں بھارت کو نقصان اٹھانا پڑا ہے:
- میڈیا کی ساکھ؟ زمین بوس
- نام نہاد آزاد صحافیوں کی بھرمار؟ سب حکومت کے پروپیگنڈا باز
- ایران کے ساتھ سفارتی تنازع، جس کا باعث بے لگام میڈیا اور پروپیگنڈا کرنے والے بنے
- سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر سنسرشپ۔ نیوز ویب سائٹس بند، اکاؤنٹس محدود
- حکومت کے پیغامات نے عوام کو صرف حکومتی بیانیے پر یقین کرنے کا کہا
- اپنے ہی فارن سیکریٹری کو اس وقت چھپنا پڑا جب اس کی بیٹی کی ذاتی معلومات افشا ہوئیں
- سوشل میڈیا پر منظم ٹرول گروپس کی یلغار، بین الاقوامی صحافیوں، رپورٹرز اور شخصیات پر ذاتی حملے، شدید گالیاں، ریپ اور قتل کی دھمکیاں، حتیٰ کہ غیرجانبدار افراد کو بھی کسی ایک طرف کھڑے ہونے پر مجبور کر دیا گیا۔
- فرانس کو شرمندہ کر دیا، جو اب ناراض ہے۔ فرانسیسی میڈیا بھارت کو چیر پھاڑ رہا ہے
- "یہ تجارت اور امن کا زمانہ ہے" جیسے پیغام سے یو ٹرن لیتے ہوئے "یہ جنگ ہے" کے بیانیے کی طرف لوٹ آئے۔ بھارت کی منافقت عالمی سطح پر بے نقاب ہو گئی۔
تیسرے فریق کی ثالثی کو مسترد کر کے اپنے اتحادیوں کو ناراض کیا، جب کہ خود بھارت دنیا کے دیگر تنازعات میں ثالثی کی پیشکشیں کرتا رہا ہے۔ ایک اور منافقت بے نقاب - عظیم طاقت ہونے کا دعویٰ؟ خاک میں مل گیا۔ بنگلہ دیش اور پاکستان چین کی مدد سے مل کر کھچڑی پکانے کے موڈ میں ہیں
- خارجہ پالیسی؟ اپنے ہی ملک میں سوالات کی زد میں۔ بھارت کا کوئی بھی اتحادی بھارت کے حق میں کھل کر کھڑا نہ ہو سکا، جب کہ پاکستان کو چین کی غیر مشروط حمایت حاصل تھی۔
- ٹرمپ نے کشمیر کا ذکر چھیڑ دیا، جس سے پاکستانیوں کو خوشی ملی اور بھارت میں تہلکہ مچ گیا
- پاکستان کے خلاف آئی کو قائل کرنے میں ناکام رہا۔ اپنا ہی مقرر کردہ نمائندہ ہٹانا پڑا، پھر بھی بات نہ بنی۔
- عالمی ساکھ؟ بری طرح متاثر۔ دوسروں کو چھوڑیں، وہ غیر ملکی جو عوامی طور پر بھارت کی تعریف کرتے ہیں، نجی طور پر بھارت کا مذاق بنا رہے ہیں۔
- سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلز جھوٹی خبروں اور فضول دعوؤں سے بھر دیے گئے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اس بار پاکستانی سائیڈ سے درست معلومات حاصل کرنا کہیں زیادہ آسان اور تیز رہا۔ پاکستانیوں نے تو یہ معاملہ شروع ہوتے ہی X (سابقہ ٹوئٹر) سے پابندی بھی ہٹا دی ، یہ بہت سوں کے لیے، بشمول میرے، ایک حیران کن بات تھی، کیونکہ اب تک تو پاکستان کو بھارت کی نسبت اظہارِ رائے کے معاملے میں زیادہ مسئلہ سمجھا جاتا تھا۔
آگے کا راستہ
فاران جعفری کا مزید کہنا تھا "کچھ باتیں بھول گیا ہوں، لیکن یہ بھارت کے لیے ایک بہت بڑی حقیقت کی تلخ جھلک تھی۔ شاید اس سے ان کا غرور کچھ کم ہو، مگر اس کا امکان کم ہی ہے۔ آگے بھی کئی سبق ان کے انتظار میں ہیں۔"
If they do that to their own Foreign Secretary, you can imagine the rest.
So far we have been talking about the military dynamics of this Indo-Pak round. But time will tell the fallout India is going to be facing down the road in other domains.
The world was watching - and… https://t.co/bVjoTy4XAi
— FJ (@Natsecjeff) May 12, 2025