پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ روکادی، ڈونلڈ ٹرمپ

ڈونلڈ ٹرمپ کا انکشاف
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتہائی تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ رکوا دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینیوں کو ان کی زمین سے بے دخل کرنے کی امریکی تجویز پر سعودی عرب کا دوٹوک موقف آگیا
امریکی صدر کا کردار
واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر میں امریکی صدر نے اہم کردار ادا کیا اور یہ اعلان بھی پاکستان اور بھارت سے کرانے کے بجائے خود کیا۔ اس سے قبل ٹرمپ ایڈمنسٹریشن کا پاک بھارت جارحیت پر ایک نیوٹرل موقف تھا اور ان کا کہنا تھا کہ ہم غیر متعلقہ جنگ میں دخل اندازی نہیں کریں گے، یہ دونوں ملکوں آپس کا معاملہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی طیارے میں دوران خاتون مسافر چل بسیں، پرواز کو ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑگئی
بھارتی حملے اور پاکستان کا جواب
اس دوران چھ اور سات مئی کی شب سے شروع ہونے والے بھارتی حملے وقفے وقفے سے جاری رہے جبکہ پاکستان تحمل کا مظاہرہ کرتا رہا۔ لیکن جب 9 اور 10 مئی کی درمیانی شب بھارت نے پاکستان کی تین ایئر بیسز پر حملے کیے تو پاکستان نے جواب میں فوری طور پر آپریشن بنیان مرصوص لانچ کر دیا اور بھارت کے متعدد فوجی ٹھکانوں پر حملے کیے۔ اس صورتحال کے چند گھنٹوں بعد ہی سیز فائر کا اعلان آگیا۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ پر اسرائیل کے فضائی اور زمینی حملوں میں تیزی، 140 سے زیادہ فلسطینی شہید
فون کال کا اثر
10 مئی کی سہ پہر جب ٹرمپ کی جانب سے یہ اعلان سامنے آیا تو اس کے بعد یہ خبر بھی سامنے آئی کہ گزشتہ رات جب دونوں ملکوں کے درمیان جنگ جاری تھی، تو اس وقت ٹرمپ ایڈمنسٹریشن کو ایک فون آیا۔ جس کے بعد ٹرمپ ایڈمنسٹریشن نے اپنا نیوٹرل رہنے والا موقف تبدیل کیا اور پوری رات بات چیت کے بعد دونوں ملکوں کو سیز فائر پرآمادہ کیا۔
میڈیا کی speculation
اس ایک فون کال جس نے تمام صورتحال کو یکسر تبدیل کردیا، کے بارے میں میڈیا پر گماں کیا جا رہا ہے کہ یہ فون کال دونوں ملکوں میں ایٹمی جنگ کا دروازہ کھلنے سے متعلق تھی۔