کائنات میں سونا کہاں سے آیا، کیا سائنسدانوں نے معمہ حل کرلیا؟

سونے کی تخلیق کا نیا سراغ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ کائنات میں سونے اور دیگر بھاری عناصر کی تخلیق ہماری سوچ سے پہلے ہوئی تھی۔ ایک نئی تحقیق کے مطابق انتہائی مقناطیسی نیوٹران ستاروں (میگنیٹرز) کے دھماکوں نے کائنات میں سونے کی تخلیق میں اہم کردار ادا کیا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: کورنگی میں لگی آگ کی شدت تاحال برقرار، گیس کی جانچ کیلئے کمیٹی تشکیل
تحقیق کے نتائج
الجزیرہ کے مطابق نیو یارک کی کولمبیا یونیورسٹی کے طالب علم انیرودھ پٹیل کی قیادت میں کی گئی اس تحقیق میں 20 سال پرانے آرکائیو ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔ تحقیق کے مطابق میگنیٹرز کے بڑے دھماکوں سے کائنات میں سونے سمیت دیگر بھاری دھاتیں بنی ہوں گی۔ یہ تحقیق 29 اپریل کو 'دی ایسٹروفزیکل جرنل لیٹرز' میں شائع ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت ایم ایم اے فائٹ ملتوی
میگنیٹرز کا کردار
سائنسدانوں کا اندازہ ہے کہ میگنیٹر کے دھماکے کہکشاں میں موجود لوہے سے بھاری تمام عناصر کے 10 فیصد تک کے ذمہ دار ہو سکتے ہیں۔ میگنیٹر ایک قسم کا نیوٹران ستارہ ہے جس کا مقناطیسی میدان انتہائی طاقتور ہوتا ہے۔
پرانے میگنیٹرز کی دریافت
محققین کے مطابق کائنات کے پہلے میگنیٹرز تقریباً 13.6 ارب سال پہلے بنے تھے۔ ان کے دھماکوں کے دوران خارج ہونے والی گیما شعاعوں نے بھاری عناصر کی تخلیق میں مدد دی ہوگی۔ اس سے قبل سونے کی تخلیق صرف نیوٹران ستاروں کے ٹکراؤ (کیلونواس) سے منسوب کی جاتی تھی۔