روز ویلٹ ہوٹل کے مستقبل کے بارے میں سنجیدگی سے غور شروع، یا تو مکمل فروخت کردیا جائے یا پھر۔۔۔ وزیردفاع نے اندر کی بات بتادی

وزیر دفاع کا روز ویلٹ ہوٹل کے مستقبل پر انکشاف
اسلام آباد (آئی این پی)قومی اسمبلی کے وقفہ سوالات میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت روز ویلٹ ہوٹل نیویارک کے مستقبل پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے، جس میں دو راستے زیرِ غور ہیں، یا تو اسے مکمل طور پر فروخت کر دیا جائے، یا پھر جوائنٹ وینچر کے تحت اس سے طویل مدتی فائدہ حاصل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: رواں برس سعودی عرب میں 100 غیر ملکیوں کو سزائے موت، کتنے پاکستانی شامل؟
پاکستان کی قیمتی جائیداد
قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ روز ویلٹ نیویارک میں پاکستان کی ایک بے مثال اور قیمتی جائیداد ہے، ایسی عمارت جسے 2 راستے حاصل ہوں اور جو نیویارک کے دل میں واقع ہو، کوئی اور نہیں، یہ 19 منزلہ عمارت ہے اور حکومت کی خواہش ہے کہ اسے کسی جوائنٹ وینچر کے تحت ترقی دی جائے تاکہ ملکی مفاد میں زیادہ دیرپا فائدہ حاصل ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں: تیسری اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی تیاری کانفرنس اسلام آباد میں ہو گی ، اعلیٰ حکومتی ،عسکری عہدیداران اور اقوامِ متحدہ کےسینیئر حکام شرکت کریں گے.
فروخت vs جوائنٹ وینچر
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگر حکومت اسے مکمل طور پر فروخت کرتی ہے تو وقتی مالی فائدہ ضرور ہوگا، ممکن ہے کہ اس سے کچھ قرض اتر جائے لیکن جوائنٹ وینچر کی صورت میں یہ جائیداد ایک مستقل اثاثے کے طور پر ملکی معیشت کو فائدہ پہنچا سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طلباء کے ہنگاموں کو روکنے کیلئے پولیس نے گورنمنٹ کالج لاہور کے اندر داخل ہونا چاہا تو دبلے پتلے نحیف ڈاکٹر نذیر احمد نے مردِ آہن ہونے کا ثبوت دیا۔
پی آئی اے کی نجکاری کی توقعات
پارلیمانی سیکرٹری آسیہ اسحاق نے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری اکتوبر یا نومبر 2025 تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔ انہوں نے نجکاری سے حاصل ہونے والی آمدنی کی تفصیل بھی ایوان کو فراہم کی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت دیرینہ مسائل کا مستقل حل نکالیں: ایرانی سفارتکار
تعلیمی اداروں کی صورتحال
وزارت تعلیم نے بتایا کہ فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے تحت اسلام آباد میں کل 432 تعلیمی ادارے قائم ہیں جن میں 149 شہری علاقوں اور 283 دیہی علاقوں میں واقع ہیں، ملک بھر میں وفاقی حکومت کے زیر انتظام 46 یونیورسٹیاں کام کر رہی ہیں، جن میں 31 سرکاری اور 15 نجی شعبے کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 2025 میں یورپ میں تباہ کن جنگ ہو گی اور آبادی میں نمایاں کمی واقع ہوگی، زوال اور تباہی کا عمل آئندہ برس شروع، بابا وانگا کی پیشنگوئی سامنے آگئی
غربت کا سروے اور معیشتی مسائل
اجلاس کے دوران وزارت منصوبہ بندی نے انکشاف کیا کہ ملک میں آخری بار غربت کا سروے 2018 میں کروایا گیا تھا جس کے مطابق اس وقت غربت کی شرح 21.9 فیصد تھی۔ وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ نیا سروے مکمل ہو چکا ہے اور آئندہ سال کے آغاز سے قبل اسے شائع کر دیا جائے گا۔
روشن ڈیجیٹل اکانٹس کی کامیابی
پارلیمانی سیکرٹری بیرسٹر سعد وسیم نے ایوان کو آگاہ کیا کہ روشن ڈیجیٹل اکانٹس کی تعداد 8 لاکھ 5 ہزار 9 ہو چکی ہے، جن میں بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے 9 ارب 98 کروڑ ڈالر موصول ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ اکانٹس دس مختلف غیر ملکی کرنسیوں میں کھولے جا سکتے ہیں۔