پاکستان کی بھارت کے خلاف جوابی کارروائی کے بعد انڈونیشیا کا 8.1 ارب ڈالر کا رافیل معاہدہ خطرے میں پڑ گیا

انڈونیشیا اور فرانس کے درمیان رافیل طیارے کی خریداری
جکارتہ (آئی این پی) انڈونیشیا نے فرانس سے 42 رافیل طیاروں کی خریداری کے لیے 8.1 ارب ڈالر کا معاہدہ کیا ہے، جو اس وقت عوامی اور سیاسی حلقوں میں تنقید کا نشانہ بن گیا ہے۔ یہ تنقید اس وقت بڑھی جب پاکستان نے حالیہ جھڑپ میں بھارت کے تین رافیل طیارے مار گرانے کا دعوی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: گوادر میں دستی بم حملہ، پولیس مقابلے میں اہلکار شہید، ایک دہشت گرد مارا گیا
معاہدے پر سوالات اور انڈونیشی حکام کا ردعمل
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق، اس پیشرفت نے انڈونیشیا میں رافیل معاہدے پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔ تاہم، انڈونیشی حکام ابھی بھی اس معاہدے پر قائم ہیں۔ پارلیمانی کمیٹی کے رکن ڈیوی لکسونو کا کہنا ہے کہ کسی بھی ہتھیار کے نظام کی افادیت کا اندازہ صرف ایک غیر مصدقہ واقعے سے نہیں لگایا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: اکنامک کوآپریشن آرگنائزیشن (ECO) کلچرل انسٹیٹیوٹ تہران کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ ، مختلف ممالک کے مندوبین کی شرکت
ماہرین کی رائے
ماہرین کا یہ کہنا ہے کہ رافیل اب بھی دنیا کے جدید ترین طیاروں میں شامل ہے، اور اس کی کارکردگی کا دارومدار صرف مشین پر نہیں بلکہ اس کے آپریٹرز کی تربیت پر بھی ہے۔
طیاروں کی ترسیل اور دیگر معاہدے
انڈونیشیا کو پہلے چھ رافیل طیارے 2026 میں ملیں گے، جبکہ پائلٹس کی تربیت فرانس میں جولائی سے شروع ہوگی۔ مزید یہ کہ انڈونیشیا نے بوئنگ سے 24 F5EX طیارے حاصل کرنے کے لیے بھی معاہدہ کیا ہے تاکہ اپنی فضائی قوت کو جدید بنایا جا سکے۔