ججز میں تنازع ہے، میں کیوں دکھاوا کروں کہ تنازع نہیں ہے؟ جسٹس سردار اعجاز اسحاق کے ریمارکس

توہین عدالت کیس کا جائزہ

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) - اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کیس کو لارجر بنچ منتقل کرنے کے خلاف کیس میں، جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کہا کہ وہ توہین عدالت کی کارروائی آگے بڑھائیں گے اور فیصلہ کریں گے کہ کیا چیف جسٹس کے پاس ایک جج سے توہین عدالت کیس واپس لینے کا اختیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس ادارے کی بنیاد پر ایک زوردار حملہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت نے ورچوئل اثاثہ جات ایکٹ 2025 کی منظوری دے دی، پہلی بار ریگولیٹری اتھارٹی قائم

مکالمہ کی تفصیلات

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق، جسٹس سردار اعجاز اسحاق کی عدالت میں توہین عدالت کیس لارجر بنچ منتقل کرنے کے خلاف سماعت ہوئی۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ڈپٹی رجسٹرار اور دیگر کیخلاف توہین عدالت کی سماعت کی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ سے توہین عدالت کی کارروائی معطل کرنے کے آرڈر پر سنگل بنچ نے حیرت کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیرِ اعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا

عدالتی استفسارات

جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کہا کہ آپ ڈویژن بنچ کا آرڈر بتا رہے ہیں کہ اس عدالت کو توہین عدالت کیس چلانے سے روک دیا گیا ہے،یہ تو ڈویژن بنچ کی جانب سے اختیار سے تجاوز کیا گیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ طے شدہ قانون کے تحت ایک جج کے عبوری آرڈر کے خلاف انٹراکورٹ اپیل قابل سماعت نہیں ہوتی۔

یہ بھی پڑھیں: نہیں چاہتا کہ لوگ میرے مرنے کے بعد کہیں کہ وہ دولت مند مرا” بل گیٹس کا 2045 تک 200 ارب ڈالر عطیہ کرنے کا اعلان

ججز کے درمیان تنازع

جسٹس اسحاق نے مزید کہا کہ اگر انہوں نے اس اختیار کے تجاوز کو تسلیم کر لیا تو سائلین کو ان کی عدالت پر اعتماد کیسے رہے گا؟ عدالت نے کہا کہ آرڈرز پر عملدرآمد کیوں ہوگا جب کہ کسی بھی لمحے توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کرنے پر وہ ڈویژن بنچ معطل کر دے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ہم اپنے ایک دوست کو پیار سے ”منتری“ کہتے تھے، نا جانے کیا حماقت سوجھی ٹیکسی کے ڈرائیور کے پاس گیا اور بولا”بھاں جی ٹیکسی مودی مار دیو“۔

مزید سوالات

عدالت نے ایڈیشنل اور ڈپٹی رجسٹرار سے استفسار کیا کہ انہوں نے انٹراکورٹ اپیل دائر کرنے والی بات عدالت سے کیوں چھپائی۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کہا کہ یہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی کورٹ نمبر 5 ہے اور کہ ایک یکطرفہ آرڈر ہوا ہے۔ انہوں نے مزید پوچھا کہ 30 سال کی سروس کے بعد بھی ایڈیشنل اور ڈپٹی رجسٹرار اس بات سے لاعلم کیوں تھے کہ عبوری آرڈر کے خلاف انٹراکورٹ اپیل قابل سماعت نہیں ہے۔

خلاصہ

جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کہا کہ وہ توہین عدالت کی یہ کارروائی آگے بڑھائیں گے اور ایک فیصلہ لکھیں گے۔ انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ یہ معاملہ ہائیکورٹ کے ججز میں تنازع کی صورت اختیار کر رہا ہے، جس کے بارے میں وہ دکھاوا نہیں کر سکتے کہ ایسا نہیں ہے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...