پاکستانی صارفین میں سمارٹ آن لائن خریداری کا بڑھتا ہوا رجحان

پاکستان میں آن لائن شاپنگ کا بڑھتا ہوا رجحان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں آن لائن شاپنگ کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے اور 2024 میں اس مارکیٹ کا مجموعی حجم 7.7 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ پیمنٹ اینڈ کامرس مارکیٹ انٹیلیجنس (پی سی ایم آئی) کے مطابق 2027 تک پاکستان میں آن لائن شاپنگ کی شرح سالانہ 17 فیصد کے حساب سے مزید بڑھے گی۔ مگر ان اعداد و شمار کے پیچھے ایک اور بڑی وجہ پوشیدہ ہے، پاکستانی صارفین اب صرف زیادہ آن لائن شاپنگ ہی نہیں کر رہے بلکہ وہ پہلے سے کہیں زیادہ سمجھداری سے خریداری کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کوئی فوج یا پولیس نہیں، پھر بھی یہ دنیا کے پرامن ترین ممالک میں شامل ہیں
بین الاقوامی ای کامرس پلیٹ فارمز کا اثر
ٹیمو جیسے بین الاقوامی ای کامرس پلیٹ فارمز کی پاکستان آمد سے نہ صرف لوگوں کو اشیاءتک بہتر رسائی ملی ہے بلکہ صارفین کی توقعات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اب پاکستانی خریدار شفافیت، بہتر سروس اور صارفین کے حقوق کا موثر تحفظ چاہتے ہیں۔ یہ دو طرفہ عمل پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کی سمت کو بدل رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مسئلہ کشمیر کو فرنٹ پرلانے کا یہ بہترین وقت ہے: مشعال ملک
سمجھدار خریداروں پر ٹیمو کے اثرات
ٹیمو اس وقت پاکستان سمیت دنیا کے 90 سے زائد ممالک میں کام کر رہا ہے اور آن لائن خریداری کے شعبے میں بڑی تبدیلی لانے کے لئے فعال کردار ادا کررہا ہے۔ یہ پلیٹ فارم صارفین کو براہِ راست عالمی مینوفیکچررز اور سپلائرز سے جوڑتا ہے، جس کی بدولت درمیان میں ہول سیلرز اور ریٹیلرز کی لاگت بچتی ہے اور خریداروں کو کم قیمت میں وسیع مصنوعات کے ساتھ ساتھ باضمانت سروس حاصل ہوتی ہے۔
صارفین کے تجربات
پاکستانی صارفین اس بڑی تبدیلی سے بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ کراچی میں مقیم ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے شعبے سے وابستہ رمشا نیر نے بتایاکہ، "انہیں گھر کے سامان کی کوالٹی نے واقعی متاثرکیا جن کا آرڈر انہوں نے ٹیمو پر دیا"۔ وہ بتاتی ہیں کہ آرڈر میں پروڈکٹ کی مکمل تفصیلات کی بدولت انہوں نے خریداری کا فیصلہ بااعتماد انداز سے کیا۔ اسی طرح کراچی کی کروشیا آرٹسٹ انوشہ قاضی بھی ٹیمو کی آفٹر سیلز سروس سے خوش دکھائی دیتی ہیں۔ انوشہ نے بتایاکہ "میرے ریٹرن کے مسئلے کو جلد حل کیا گیا، میں نے ثبوت فراہم کیا اور کمپنی نے مکمل رقم واپس کر دی۔" راولپنڈی سے پہلی بار خریداری کرنے والی صارف صباحت نے بتایاکہ "میرا آرڈر توقع سے پہلے آ گیا اور اس میں وہی کچھ موجود تھا جو آرڈر کی تفصیلات میں درج تھا۔"
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف نے فواد چوہدری کے بھائی فیصل چوہدری کو پارٹی سے نکال دیا
سمجھداری سے خریداری اور اعلیٰ معیار کی طلب
آج کا پاکستانی صارف ڈیجیٹل استعمال میں مہارت رکھتا ہے اور مصنوعات کے انتخاب میں زیادہ باخبر ہوتا ہے۔ وہ مختلف پلیٹ فارمز پر قیمتوں کا موازنہ کرتا ہے، سیلرز کے ریویوز یعنی دوسرے خریداروں کے رائے، انکا تجربہ بڑھتا ہے اور آن لائن کمیونٹیز میں اپنے تجربات شیئر کرتا ہے۔ اس سے نہ صرف دوسرے خریداروں کی رہنمائی حاصل ہوتی ہے بلکہ مارکیٹ کی مجموعی ساکھ پر بھی اثر پڑتا ہے۔ کوالٹی، شفافیت اور معیاری سروس کی اہمیت بڑھنے کے ساتھ ساتھ صارفین اب آن لائن شاپنگ سے نئی توقعات وابستہ کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مسلح افواج پر کنٹریبیوٹری پنشن سکیم کے اطلاق میں مزید تاخیر کا امکان، آئی ایم ایف سے منظوری لینے کا فیصلہ کرلیا گیا
ٹیمو کی تجاویز اور خدمات
ٹیمو پاکستانی صارفین کی توقعات سے بخوبی واقف ہے۔ یہ پلیٹ فارم خدمات پر 'ٹیمو پرچیز پروٹیکشن پروگرام'، تمام آرڈرز پر مفت شپنگ، 90 دنوں کے اندر مفت ریٹرن اور آرڈر میں کسی مسئلہ کی صورت میں ڈیلیوری کے حوالے سے گارنٹی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ٹیمو سے خریدی گئی اشیاءپر الگ سے پرائس ایڈجسٹمنٹ پالیسی بھی موجود ہے جس کے تحت ٹیمو سے کسی پروڈکٹ کی قیمت اگر خریداری کے 30 دن کے اندر کم ہو جائے تو صارف کو قیمت کا وہ فرق بھی واپس کیا جاتا ہے۔
مستقبل میں توقعات
پاکستان کی ای کامرس کا شعبہ اب ابتدائی مرحلہ سے آگے بڑھ چکا ہے۔ اب مختلف پلیٹ فارمز صارفین کا اعتماد جیتنے کے لئے کوشاں ہیں اور دوسری جانب، صارفین بھی خریداری کے ذریعے اسکے معیار طے کرنے کے لئے فعال کردار ادا کررہے ہیں جس سے یہ شعبہ مزید مستحکم اور صارف دوست بنتا جائے گا۔ یہاں پر ٹیمو کا کام بڑھنے اور صارفین کی بدلتی ہوئی توقعات یہ ظاہر کرتی ہیں کہ پاکستانی آن لائن خریدار محض عالمی رجحانات کی پیروی نہیں کر رہے بلکہ وہ انہیں نئے انداز سے تشکیل دینے میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔