والد کے انتقال کا سن کر بھی لوگوں کو ہنساتا رہا، شکیل صدیقی نے اپنی زندگی کے سب سے مشکل لمحے سے پردہ اٹھا دیا۔

شکیل صدیقی کا مشکل لمحہ

لاہور (آئی این پی) پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار اور کامیڈین شکیل صدیقی نے اپنی زندگی کے سب سے مشکل لمحے سے پردہ اٹھا دیا۔

یہ بھی پڑھیں: اب تک ہم ایلینز کیوں نہیں ڈھونڈ سکے؟ سائنسدانوں نے ممکنہ جواب تلاش کرلیا

کامیڈین کی شمولیت

حال ہی میں کامیڈین نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بطور مہمان شرکت ہوئے، جہاں انہوں نے دورانِ انٹرویو مختلف امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: صائم ایوب کو ضائع نہیں کرنا چاہیے، شعیب ملک کا بیان

والد کی وفات کی خبر

اس دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ مجھے اپنے والد کے انتقال کی خبر اس وقت ملی جب میں امریکا میں پرفارم کر رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی سیاست میں قدم رکھیں گی؟ عمران خان کا اہلیہ سے متعلق بیان سامنے آگیا

اسٹیج پر پرفارمنس کا عزم

کامیڈین نے بتایا کہ میں اسٹیج پر پرفارم کررہا تھا کہ مجھے بتایا گیا کہ میرے والد انتقال کرگئے ہیں لیکن یہ خبر سن کر بھی میں نے اگلے ڈیڑھ گھنٹے لوگوں کو ہنسایا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے بعد جب دیگر لوگوں کو اس بارے میں علم ہوا تو انہوں نے کہا کہ بتایا کیوں نہیں، لیکن میرا خیال ہے کہ امریکا جیسے ملک میں لوگ دور دراز سے بہت پیسے خرچ کرکے اپنے ہم وطنوں کی پرفارمنس دیکھنے آتے ہیں، اس لیے اپنا دکھ ان کو سنا کر مایوس نہیں کرنا چاہئے۔ اس لیے پرفارم کرتا رہا۔

فنکار کی قربانیاں

شکیل صدیقی نے کہا کہ ایسی کئی قربانیاں فنکار دیتے رہتے ہیں۔ یہ ہماری زندگی کا حصہ ہے اور ہم کسی پر احسان نہیں کررہے، صرف اپنا کام کررہے ہیں۔

Categories: تفریح

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...