سپریٹیکس کیس میں ایف بی آر کے وکلا نے سیکشن 4 بی پر دلائل مکمل کر لیے

سپریم کورٹ میں سپر ٹیکس کیس کی سماعت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں سپر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ ایف بی آر کے وکلا نے انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن فور بی پر دلائل مکمل کر لیے۔
یہ بھی پڑھیں: ویک اینڈ پر گھر جاتا امی جی میرے لئے تین چاربناؤ کھانے، فریج میں رکھوا دیتیں، یوں پردیس میں ہوتے بھی ماں کے ہاتھ کے بنے کھانوں کا لطف اٹھاتا
سماعت کا پس منظر
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق، سپر ٹیکس کیس میں سپریم کورٹ کا آئینی بینچ انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن فور بی کا جائزہ لے رہا ہے۔ دوران سماعت ایف بی آر کے وکلا نے اپنے دلائل مکمل کیے۔ جسٹس امین الدین نے کمپنیز کے وکیل مخدوم علی خان سے استفسار کیا کہ کیا وہ فور بی پر جواب الجواب دینا چاہیں گے؟
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں پاکستانی ڈاکٹر مریض کو آپریشن ٹیبل پر چھوڑ کر انتہائی شرمناک کام کرتے ہوئے پکڑا گیا
وکلا کے دلائل اور عدالت کی ہدایات
مخدوم علی خان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شاہنواز اور دیگر وکلا کے دلائل تحریری صورت میں فراہم کر دیے جائیں تو وہ انہیں پڑھ کر کل جواب الجواب دیں گے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ وہ عدالت کے سامنے فور بی سے متعلق تین اہم عدالتی فیصلے رکھنا چاہتے ہیں۔
عدالت کی ہدایات
ان کا مؤقف تھا کہ ان فیصلوں میں واضح طور پر لکھا ہے کہ کسی خاص مقصد کے لیے ایڈیشنل ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے۔ جسٹس امین الدین نے عامر رحمان کو ہدایت کی کہ یہ نکات تحریری شکل میں جمع کروا دیں۔ عامر رحمان کا کہنا تھا کہ انہیں آج صبح ہی فائل موصول ہوئی ہے۔ عدالت نے ہدایت کی کہ کمپنیز کے وکیل مخدوم علی خان جمعرات کو جواب الجواب کا آغاز کریں۔ کیس کی سماعت بائیس مئی تک ملتوی کر دی گئی۔