صرف ”رافیل“ نہیں ”4گھنٹے“ میں اور بھی بہت کچھ ”فیل“ ہوا۔۔۔ ثبوت موجود ہیں۔۔۔ انتہا پسندوں اور بھارتی فوجی حلقوں میں نئی بحث چھڑ گئی

خود آپ اپنے دام میں صیاد آ گیا
”بڑا ملک“ بڑے مسائل میں پھنس گیا۔۔۔
یہاں قبضہ، وہاں قبضہ، سب تباہ کر دیا۔۔۔ کے دعوے کرنیوالے 4 دن جنگ اور سازشیں کرتے رہے۔۔۔ جھوٹ پہ جھوٹ بولتے رہے، جھوٹ دکھاتے رہے۔۔۔ لیکن پاک فوج نے صرف”4 گھنٹے“ میں سارا حساب چکتا کر دیا۔
مودی سرکار کے ساتھ ”4 گھنٹے“ میں کیا کچھ نہیں ہوا۔۔۔ ”را“ بھی فیل ہوئی۔۔۔۔ اور رافیل بھی۔۔۔ جو کچھ ہوا دنیا نے دیکھا۔۔۔ ثبوت موجود ہیں۔۔۔ تفصیلات تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر، فہرست میں کراچی کا کونسا نمبر ہے؟ جانیے
بھارت کی ناکامیاں
مودی کی ضد اور غرور نے بھارت کو سفارتی و عسکری محاذ پر تنہا کر دیا۔۔۔ جنگی محاذ پر ناکامی کے بعد بھارت کو خلائی محاذ پر بھی ناکامی سہنی پڑی، بھارت کا سیٹلائٹ ای او ایس زیرو نائن کا تجربہ ناکام ہوگیا جس کی تصدیق بھی بھارتی حکام نے کردی۔ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن نے ”ایکس“ پر تسلیم کیا کہ سیٹلائٹ بھیجنے کی 101 ویں کوشش کی گئی جو دوسرے مرحلے تک صورتحال نارمل تھی لیکن تیسرے مرحلے کے لیے لانچنگ وہیکل میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے مشن کامیاب نہ ہوسکا۔
بھارت میں جو لوگ مودی سرکار کیخلاف کوئی بات نہیں کر پا رہے تھے اب سراپا احتجاج ہیں۔۔۔ بھارتی خواتین ’’چوڑیاں‘‘ بھی بھجوا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان ، ڈالر کی قیمت میں معمولی کمی
بھارتی وزراء اور فوجی حلقوں میں اختلافات
مودی کے انتہا پسند بھارتی وزراء اور بھارتی فوج کے ریٹائرڈ افسران آمنے سامنے آ چکے ہیں۔۔۔ انتہا پسندوں اور بھارتی فوجی حلقوں میں نئی بحث چھڑ گئی ہے۔
”آپریشن بنیان مرصوص“ میں ذلت آمیز ناکامی پر انتہا پسند بھارتی وزراء کی بھارتی فوج کے خلاف ہرزہ سرائی بھی منظر عام پر آ چکی ہے۔ کرنل صوفیہ قریشی پر تنقید کے حوالے سے میجر جنرل (ر) شریواستو سمیت دیگر سابق فوجی افسران نے نریندر مودی کے انتہا پسند وزراء کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ ریٹائرڈ بھارتی فوجی افسران کا مطالبہ ہے کہ بھارتی فوج کی توہین کرنے والے وزیروں کو مودی برطرف کیوں نہیں کر رہے؟
یہ بھی پڑھیں: ہنر مند لوگ کھمبوں پر لکھی فاصلے پڑھ کر اور حساب کتاب لگا کر گاڑی کی رفتار کا اندازہ لگا لیتے تھے، مسافروں کو منزل تک پہنچنے کا وقت بھی بتا دیتے تھے۔
فوج کی توہین کی مذمت
میجر جنرل (ر) شریواستو کہتے ہیں کہ ”مدھیہ پردیش کے وزیر وجے شاہ اور نائب وزیر اعلیٰ جگدیش دیوڈا فوج پر کیچڑ اچھال رہے ہیں جبکہ مودی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ فوج صرف بھارت ماتا کے سامنے جھکتی ہے، مودی جیسے سیاستدانوں کے قدموں میں نہیں، مودی کے قدموں میں فوج کو جھکانے کا بیان شرمناک اور ناقابل قبول ہے، مدھیہ پردیش کے وزراء فوج کی قربانیوں کا مذاق اڑا رہے ہیں۔“
بھارتی فوج کے ریٹائرڈ افسران کہہ رہے ہیں کہ ”فوج میں کرنل صوفیہ قریشی جیسے افسران قوم کا فخر ہیں، مودی حکومت ان پر بھی حملہ آور ہو رہی ہے، جو فوج کی تذلیل کرے وہ وزیر نہیں بلکہ مودی کا ترجمان ہے۔ مودی حکومت کی خاموشی ثابت کرتی ہے کہ وہ فوج کی توہین میں شریک ہے، فوجی ادارے مودی کی غلامی کے لیے نہیں، قوم کے تحفظ کے لیے ہیں۔“
یہ بھی پڑھیں: توڑ پھوڑ کا کیس: اسد قیصر کی عبوری ضمانت میں توسیع
دفاعی ماہرین کی رائے
دوسری جانب دفاعی ماہرین اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ”فوجی اداروں کو سیاسی غلام بنانا مودی سرکار کا خطرناک ایجنڈا ہے، بھارتی شکست ثابت کرتی ہے کہ بھارتی فوج صرف میڈیا پر طاقتور ہے۔ پاکستانی فوج نے پیشہ ورانہ مہارت سے بھارت اور بھارتی فوج کا جنگی غرور خاک میں ملا دیا۔
”آپریشن بنیان مرصوص“ نے بھارت میں بڑوں بڑوں کی نیندیں حرام کر دی ہیں، پاکستانی مسلح افواج کے ہاتھوں ہزیمت اٹھانے کے بعد بھارتی سرکار اور مسلح افواج تاحال تڑپ رہی ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے ”آپریشن بنیان مرصوص“ کی اہمیت کو ختم کرنے کے لیے فتنہ الخوراج کے سابق ترجمان کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔ احسان اللہ احسان نے بھارتی اخبار ”دی سنڈے گارڈین“ میں ایک مضمون لکھا ہے جس میں بے بنیاد دعویٰ کیا گیا ہے کہ:”پاکستان مقبوضہ کشمیر کے اندر مزید 2 دہشتگردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے“
یہ بھی پڑھیں: بھارتی حلقوں میں ماہرہ اور فواد کے بیانات پر غصے کی لہر دوڑگئی، پابندی کا مطالبہ
بھارتی ایجنسیوں کی چالاکیاں
جبکہ پاکستان کے سیکیورٹی ذرائع نے اس حوالے سے اہم تفصیلات شیئر کرتے ہوئے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ ”بھارتی میڈیا میں اس طرح کی خبریں چلانے کا مقصد کامیاب آپریشن بنیان مرصوص کی اہمیت کو ختم کرنے کی ایک ناکام کوشش ہے۔ حقیقت میں بھارت ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر میں پہلگام کے بعد مزید فالس فلیگ آپریشنز کی تیاری کر رہا ہے۔ احسان اللہ احسان جو فتنہ الخوراج کا ترجمان رہا ہے کا یہ مضمون بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں فالس فلیگ آپریشن کی تیاری کی دراصل گواہی ہے۔
اخبار ”سنڈے گارڈین“ ایک پروپیگنڈہ ٹول کے طور پر بھارتی ایجنسی سے منسلک ہے، بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ اس اخبار کو مالی معاونت فراہم کرتی ہیں، مالی اعانت کے بعد یہ اخبار تحریکِ طالبان اور ان کے حامیوں کو میڈیا اور معلوماتی پلیٹ فارم مہیا کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ اخبار کا مالک کارتیکیہ شرما، نریندر مودی کے قریبی ساتھی اور آر ایس ایس کے سخت گیر نظریات کا حامی ہے۔“دی سنڈے گارڈین“ کے مرکزی لکھاری ابھینندن مشرا، احسان اللہ احسان کے فرار کی خبر دینے والے پہلے صحافی تھے، جو بھارتی اداروں کی اندرونی مداخلت کو ظاہر کرتا ہے۔ احسان اللہ احسان فتنہ الخوراج اور بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ دونوں سے قریبی تعلق رکھتے ہیں اور ان کے درمیان رابطے کا کردار ادا کرتے ہیں۔ بھارتی خفیہ ایجنسیاں احسان اللہ احسان کا نام استعمال کرتے ہوئے معمول کے مطابق مضامین لکھواتی ہیں، احسان اللہ احسان کے ممکنہ طور پر بھارت میں روپوش ہونے کی اطلاع بھارتی ایجنسیوں کے علم میں نہ آنا حیران کن ہے۔ درحقیقت، بھارتی ایجنسیاں احسان اللہ احسان کا نام استعمال کرتے ہوئے اپنی ہی جعلی خبریں پھیلا رہی ہیں“۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کا ذاتی معالج سے طبی معائنہ کرانے کی درخواست پر جیل حکام کا جواب غیرتسلی بخش قرار
انسانیت سوز مظالم
مودی سرکار کے اس منصوبے کے بے نقاب ہونے سے متعلق دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ ”احسان اللہ احسان کا مضمون ثابت کرتا ہے کہ بھارتی مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم کے ساتھ ساتھ دہشتگردی بھی کر رہا ہے۔ احسان اللہ احسان کا مضمون اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت پاکستان کے ہاتھوں مار کھانے کے باوجود خطے کے امن کا دشمن بنا ہوا ہے۔ بھارتی ایجنسیاں بھرپور کوششوں کے باوجود دنیا کے سامنے اپنے سرپرست دہشت گرد گروہوں کی پشت پناہی سے انکار نہیں چھپا سکتیں۔
یہ بھی بتانا ضروری ہے کہ پہلگام واقعہ کے بعد بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت، تشدد، ہراسانی اور معاشرتی بائیکاٹ جیسے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ شہری حقوق کے لیے سرگرم تنظیم ”ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس“(APCR) کی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صرف 2ہفتوں کے اندر 19 ریاستوں میں 184 نفرت پر مبنی جرائم ریکارڈ کیے گئے، جن میں سے 106 واقعات میں براہِ راست پہلگام حملے کا حوالہ دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی فضائی حدود ہر قسم کی پروازوں کے لئے مکمل بحال
منظم مہم کی صورت حال
رپورٹ کے مطابق 178 صفحات پر مشتمل اس فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں ان واقعات کو انفرادی یا اتفاقی نوعیت کے بجائے ایک منظم اور منصوبہ بند مہم کا حصہ قرار دیا گیا ہے، جس کا مقصد ملک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کا ماحول پیدا کرنا اور اکثریتی برادری کے ذہنوں میں زہر بھرنا بتایا گیا ہے۔ اے پی سی آر کے مطابق ان واقعات میں ہندوتوا نظریات کے حامل گروہوں کا مرکزی کردار رہا ہے، جنہوں نے پہلگام حملے کو مسلمانوں کے خلاف نفرت بھڑکانے کے ایک ”آلے“ کے طور پر استعمال کیا۔
رپورٹ کے مطابق ان 184 واقعات میں کم از کم 316 افراد کو نشانہ بنایا گیا، جنہیں یا تو جسمانی تشدد، ہراسانی، معاشی بائیکاٹ، یا بعض صورتوں میں جبری بے دخلی جیسے اقدامات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سب سے زیادہ 43 واقعات اتر پردیش میں ریکارڈ کیے گئے، جب کہ مہاراشٹرا اور اتراکھنڈ میں 24، مدھیہ پردیش میں 20 اور دہلی، ہماچل پردیش اور بہار میں بھی درجنوں واقعات پیش آئے۔ علاوہ ازیں کرناٹک، پنجاب اور چندی گڑھ میں بھی سنگین نوعیت کے حملے رپورٹ کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان : دکی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، کالعدم تنظیم کے 5 دہشتگرد ہلاک
نفرت انگیز تقریبات اور واقعات
جرائم کی نوعیت کے لحاظ سے 84 واقعات نفرت انگیز تقاریر، 78 دھمکی آمیز اقدامات، 42 ہراسانی، 39 جسمانی حملوں، 19 توڑ پھوڑ، 7 زبانی بدسلوکی، اور 3 قتل کے زمرے میں شامل کیے گئے ہیں۔ کئی مقامات پر مسلمانوں کی دکانوں کو نذرِ آتش کیا گیا، سوشل میڈیا پر کشمیریوں کے خلاف نفرت آمیز مواد پھیلایا گیا۔
رپورٹ میں ہریانہ کے امبالہ شہر کا خاص طور پر ذکر کیا گیا ہے، جہاں شدت پسند ہجوم نے ”جے شری رام“ کے نعرے لگاتے ہوئے مسلم دکانداروں کی دکانیں جلا دیں اور پولیس کی مدد سے انہیں بازار سے ہٹایا گیا۔ اسی طرح مغربی بنگال کے مہیش تلا میں ایک حاملہ مسلم خاتون کو علاج سے انکار کر دیا گیا، اور گائناکالوجسٹ نے پہلگام حملے کا حوالہ دے کر نفرت آمیز زبان استعمال کی۔ مدھیہ پردیش، منگلورو، آگرہ اور بوکارو جیسے شہروں میں مسلمانوں کے قتل کے واقعات بھی رپورٹ میں شامل کیے گئے ہیں۔
سفارتی وفد کا سفر
رپورٹ مرتب کرنے والی ٹیم کے ایک رکن کے مطابق ”پہلگام حملے کے بعد پیش آئے واقعات محض ردعمل نہیں تھے، بلکہ اس بات کی علامت ہیں کہ کس طرح منظم انداز میں دائیں بازو کے گروہ مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مہم چلا رہے ہیں۔ ایسے جرائم عام طور پر الگ تھلگ نہیں ہوتے، بلکہ ان کے پیچھے مخصوص حالات، منصوبہ بندی اور بعض اوقات ریاستی اداروں کی خاموش تائید شامل ہوتی ہے“۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بھارتی پروپیگنڈے کو بے نقاب کرنے کے لیے دنیا بھر میں سفارتی وفد بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیرِ اعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق وفد کی قیادت بلاول بھٹو کو سونپ دی گئی ہے، وفد میں ڈاکٹر مصدق ملک، خرم دستگیر، شیری رحمٰن، حنا ربانی کھر، فیصل سبزواری، تہمینہ جنجوعہ اور جلیل عباس جیلانی شامل ہیں۔ وفد لندن، واشنگٹن، پیرس اور برسلز جائے گا، خطے میں بھارت کے پروپیگنڈے اور خطے کے امن کو تباہ کرنے کی کوششوں کو بے نقاب کرے گا اور پاکستان کی خطے میں امن قائم رکھنے کے لیے کوششوں کو اجاگر کرے گا۔
نوٹ: ادارے کا لکھاری کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔۔