گاڑی خریدنے کے خواہشمندوں کے لیے بڑی خوشخبری آنے کا امکان
کراچی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کی توقعات
کراچی (ویب ڈیسک) آئندہ مالی سال کے بجٹ 26-2025 میں گاڑیوں کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، کیونکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان سے گاڑیوں کی کمرشل امپورٹ پر عائد پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے 5 میں سے 4 ناراض امیدوار سینیٹ الیکشن سے دستبردار
آئی ایم ایف کی تجویز کی تفصیلات
آج نیوز کے مطابق، ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے تجویز دی ہے کہ استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دی جائے تاکہ مارکیٹ میں مقابلے کا رجحان بڑھے اور صارفین کو سستی گاڑیاں میسر آئیں۔ اس کے تحت تین سے پانچ سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دینے پر غور کیا جا رہا ہے، جس کے لیے جولائی تک قانون سازی مکمل کرنا لازم قرار دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور کا رہنے والا عارف طفیل المعروف “میجر” کمال انسان تھا، جس بات کو ہاں کہہ دی کوئی نہ نہیں کرا سکتا تھا اور اگر نہ کر دی تو کوئی ہاں نہیں کرا سکتا تھا۔
خزانہ وزارت کی پالیسی
وزارتِ خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ امپورٹ آرڈر 2022 کے تحت تین سال سے پرانی گاڑیوں کی درآمد پر پابندی عائد تھی، تاہم آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق اس پالیسی میں نرمی کی جائے گی۔ یہ اقدام پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ سے متعلق اسٹاف لیول معاہدے کا حصہ ہے، جسے پارلیمان سے منظور کروانا بھی لازم ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور امریکہ میں تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے پر اتفاق
مقامی آٹو انڈسٹری پر اثرات
حکام کے مطابق گاڑیوں کی امپورٹ کی اجازت سے مقامی آٹو انڈسٹری کو شدید دھچکا لگنے کا خدشہ ہے۔ گاڑی ساز ادارے اور پارٹس مینوفیکچررز پہلے ہی معاشی دباؤ کا شکار ہیں اور اس فیصلے سے ان کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ تاہم صارفین کے لیے یہ خبر خوش آئند ہے کیونکہ درآمدی گاڑیوں کی دستیابی سے مقامی مارکیٹ میں قیمتیں نیچے آنے کا امکان ہے۔
سرمایہ کاروں کی دلچسپی
آئندہ بجٹ میں گاڑیوں کی درآمدی پالیسی میں متوقع تبدیلیوں کو دیکھتے ہوئے مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی نظریں حکومت کے اگلے اقدامات پر مرکوز ہو چکی ہیں۔








