پاک بھارت کشیدگی: پاک بحریہ نے اپنی دفاعی برتری کو مکمل برقرار رکھا:تجزیہ نگار

پاک بحریہ کی دفاعی برتری
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) تجزیہ نگار قاسم عباسی نے کہا ہے کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاک بحریہ نے اپنی دفاعی برتری ڈھال کو مکمل طور پر برقرار رکھا۔
یہ بھی پڑھیں: اسد قیصر کی وفد کے ساتھ مولانا سے ملاقات ، میڈیا سے گفتگو کیے بغیر روانہ ہوگئے
سمندری تجارت کی حفاظت
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اس دوران پاکستان کی سمندری تجارت بھی مکمل طور پر محفوظ رہی اور بحری راستوں کو کسی قسم کی مداخلت یا رکاوٹ سے بچایا گیا۔ ایک دفاعی ذریعے نے’ دی نیوز‘ کو بتایا کہ 4 اور 5 مئی کی درمیانی رات سے پاک بحریہ بھارتی بحریہ کے P-8I طیارے (طویل فاصلے تک سمندری نگرانی کرنے والا جہاز) پر پوری مستعدی سے نگاہ رکھے ہوئے تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پریانکا گاندھی نے مودی کی تقریر کو سکول میں ریاضی کا پیریڈ قرار دیدیا
خطرات اور نتائج
ذرائع نے بتایا کہ اگر بحری دفاعی برتری ناکام ہو جائے تو صورتحال ایک کھلی جنگ (Hot War) میں تبدیل ہو جاتی ہے جس کے نتائج تباہ کن ہوتے ہیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاک بحریہ حجم اور بجٹ دونوں کے لحاظ سے بھارتی بحریہ سے کہیں چھوٹی ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی بحریہ کا سالانہ بجٹ پاکستان کی بحریہ کے بجٹ سے 3 گنا زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیچہ وطنی میں بیوی کے تشدد سے شوہر جاں بحق، حیران کن انکشاف
انسانی جانوں اور ساز و سامان کا نقصان
اگر بحری اثاثے تباہ ہوں یا متاثر ہوں تو ساز و سامان اور انسانی جانوں دونوں کا بھاری نقصان ہوتا ہے۔ ایک عام چھوٹے بحری جہاز میں بھی 300 سے 400 افراد سوار ہوتے ہیں۔
پاکستان کی سمندری تجارت کی حیثیت
ان تمام چیلنجز کے باوجود پاکستان کی 95 فیصد تجارت سمندر کے ذریعے ہوتی ہے۔ جبکہ دشمن کی بحریہ سے سائز اور بجٹ دونوں لحاظ سے کمزور ہونے کے باوجود پاک بحریہ نے پاکستان کے تمام سمندری مواصلاتی نظام، بشمول تجارتی راستوں کی حفاظت کی۔ اگر ان تجارتی راستوں یا بندرگاہوں کو بلاک کیا جاتا تو ملک کو ناقابلِ تصور نقصان ہوتا۔ لیکن انتہائی تناﺅ کی جنگی صورتحال میں بھی بحریہ نے نہ صرف اپنی دفاعی صلاحیت برقرار رکھی بلکہ سمندری تجارت کو بھی محفوظ رکھا۔