کتنے فیصد پاکستانی جنگ کے دوران حکومتی کارکردگی سے مطمئن ہیں؟ گیلپ پاکستان کا نیا سروے جاری

پاکستانی عوام کی بھارت کے خلاف یکجہتی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)گیلپ پاکستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ حملے کے بعد پاکستان میں عوامی رائے عامہ پر مبنی ایک جامع سروے جاری کیا ہے، جس میں پاکستانی عوام کی بھارت مخالف جذبات، امن کی خواہش، اور قومی یکجہتی کا اظہار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رتیش دیش مکھ کی شوٹنگ میں ڈانسر کی جان چلی گئی
سروے کی تفصیلات
سروے میں ملک بھر کے 100 سے زائد اضلاع سے منتخب کیے گئے 750 سے زیادہ بالغ پاکستانیوں کی آراء شامل کی گئی ہیں، جو موجودہ حالات میں قومی جذبات کا واضح عکس پیش کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قونصلیٹ جنرل آف پاکستان دبئی میں یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا
ملکی دفاع اور امن کی خواہش
سروے کے مطابق 93فیصد پاکستانیوں نے کہا کہ اگر بھارت کے ساتھ جنگ ہوتی ہے تو وہ پاکستان کا دفاع کریں گے۔ 77فیصد نے بھارت کی جانب سے پہلگام حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے الزام کو مسترد کیا۔ 55فیصد کا خیال ہے کہ یہ حملہ بھارت کی اپنی خفیہ ایجنسی یا حکومت نے کروایا ہو سکتا ہے۔ 72فیصد پاکستانی جنگ کے خلاف ہیں، جبکہ صرف 15فیصد نے موجودہ تنازع کے حل کے لیے فوجی کارروائی کی حمایت کی۔ 41فیصد کو جنگ کے امکانات نظر آتے ہیں، لیکن 80فیصد نے اقتصادی نقصانات پر تشویش کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کتنے مظاہرین گرفتار ہوئے، افغان شہری کتنے تھے، کتنی گاڑیاں پکڑیں گئیں؟ اہم تفصیلات سامنے آ گئیں
جوہری جنگ کے خدشات
جوہری ہتھیاروں کے استعمال پر رائے دیتے ہوئے 45فیصد پاکستانیوں کو خدشہ ہے کہ بھارت پہلا جوہری حملہ کر سکتا ہے۔ 61فیصد کا خیال ہے کہ پاکستان جوابی جوہری حملہ کرے گا۔ 70فیصد نے جوہری جنگ کی صورت میں کروڑوں افراد کی ہلاکت کا اندیشہ ظاہر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں انتشار اور تشدد کی سیاست کی اجازت نہیں دی جاسکتی: عطاءتارڑ
بین الاقوامی حمایت کی توقعات
پاکستانی عوام چین، ترکی، سعودی عرب اور ایران سے حمایت کی توقع رکھتے ہیں جبکہ امریکہ، برطانیہ اور جاپان سے مخالفت کی توقع کی گئی۔
سیاسی قیادت کی صورتحال
داخلی سیاسی اتحاد سے متعلق 64فیصد پاکستانیوں نے بھارت کے ساتھ کشیدگی کے دوران سیاسی قیادت کے متحدہ موقف پر اطمینان کا اظہار کیا۔ 65 فیصد نے حکومت کی بھارت کے ساتھ خارجہ پالیسی پر اطمینان ظاہر کیا۔ 56فیصد پاکستانیوں کو امید ہے کہ بھارت پاکستان کی امن کی پیشکش کو قبول کرے گا.