بھارت کی ‘سیلیکون ویلی’ زیرِ آب، شدید بارشوں نے بنگلورو کا نظامِ زندگی درہم برہم کردیا

بنگلور کی شدید بارشیں
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت کا جنوبی شہر بنگلورو، جسے اکثر 'بھارت کا سلیکون ویلی' کہا جاتا ہے، شدید بارشوں کے بعد زیرِ آب آ گیا ہے۔ شہر میں مزید بارشوں کی وارننگ جاری کی گئی ہے، اور حکام کے مطابق پیر کو بارش سے متعلقہ واقعات میں ایک 12 سالہ لڑکے سمیت تین افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: الجزیرہ کی رپورٹ نے پہلگام واقعہ پر مودی حکومت کا گھناونا ایجنڈا بے نقاب کردیا
ٹیکنالوجی کمپنیوں پر اثرات
بی بی سی کے مطابق بنگلورو دنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کا گھر ہے، اور سیلاب زدہ سڑکوں کی وجہ سے بہت سی کمپنیوں نے اپنے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پیر کو شہر کے کئی حصوں میں 100 ملی میٹر (4 انچ) بارش ریکارڈ کی گئی، جو 2011 کے بعد ایک ریکارڈ ہے۔ محکمہ موسمیات کے ایک ڈائریکٹر، سی ایس پاٹل نے اسے بنگلورو کے لیے "نایاب" قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹرز نے زخمی بیٹے کی تیمار داری کیلئےہسپتال گئے باپ کا آپریشن کردیا
روزمرہ زندگی میں خلل
شدید پانی جمع ہونے اور ٹریفک کی وجہ سے روزمرہ کی زندگی متاثر ہوئی اور بارش نے املاک کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ شہر کے ایک بڑے آئی ٹی کوریڈور میں، ایک سافٹ ویئر فرم - i-Zed - کی باؤنڈری وال گرنے سے پیر کی صبح ایک 35 سالہ خاتون ملازمہ ہلاک ہو گئی۔ ویڈیوز میں لوگوں کو گھٹنوں تک پانی میں چلتے اور کئی گاڑیوں کو پانی میں ڈوبی سڑکوں پر کھڑا دیکھا جا سکتا ہے۔ شہر کے کچھ حصوں میں گھروں میں بھی پانی داخل ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فون پر فحش گفتگو کے جرم کا ثبوت ملنے میں دو سال لگے: ‘وہ پانچ منٹ تک شہوت انگیز آوازیں پیدا کرتا رہا اور خود اطمینانی کرتا رہا’
حکام کی کوششیں
حکام کا کہنا ہے کہ سٹی کارپوریشن نے 210 سیلاب زدہ علاقوں کی نشاندہی کی ہے جہاں وہ صورتحال کو قابو کرنے کے لیے 24 گھنٹے کام کر رہے ہیں۔ کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے رپورٹرز کو بتایا، "بنگلورو کے لوگوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔"
سیاسی تنقید
ریاست کرناٹک میں اس وقت کانگریس پارٹی کی حکومت ہے، جبکہ بی جے پی (جو ریاست میں اپوزیشن میں ہے) نے ریاستی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ وہ شہر اور ریاست میں بارش سے متعلقہ مسائل سے نمٹنے میں ناکام رہی ہے۔ بی جے پی نے امدادی کارروائیوں کے لیے فوری طور پر 10 ارب روپے جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔