فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیرپاکستان کی عسکری تاریخ کا نیا باب

جنرل سید عاصم منیر کا عہدہ
جنرل سید عاصم منیر کو پاکستان کے دوسرے فیلڈ مارشل کے عہدے پر فائز کر دیا گیا ہے، جو ملک کی عسکری تاریخ میں ایک غیر معمولی اور اہم پیش رفت ہے۔ اُنہیں اس اعزاز پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد۔ اُن سے قبل صرف جنرل محمد ایوب خان کو یہ رتبہ حاصل ہوا تھا، جو پاکستان کے دوسرے صدر اور پہلے مقامی کمانڈر انچیف تھے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیر صحت کا بھارت سے بغیر علاج بھیجے گئے 2 بچوں کا علاج سرکاری خرچ پر کرانے کا اعلان
فیلڈ مارشل کی حیثیت
فیلڈ مارشل کا رینک، جنرل کے مقابلے میں بلند تر اور ایک اعزازی و فیصلہ کن مقام رکھتا ہے۔ یہ عہدہ عموماً پانچ ستاروں والا (Five-Star) درجہ سمجھا جاتا ہے، اور دنیا کی کئی جدید افواج میں یہ اعلیٰ ترین فوجی رینک تصور کیا جاتا ہے۔ تاریخی طور پر کسی بھی افسر کو فیلڈ مارشل بننے کے لیے غیر معمولی عسکری کامیابی، بالخصوص جنگی میدان میں فیصلہ کن قیادت کا مظاہرہ کرنا ضروری سمجھا جاتا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی آبی دہشت گردی، دریائے چناب اور جہلم کا پانی روک لیا
قیادت کا وژن
قیادت وہ نہیں جو صرف احکامات دیتی ہے، بلکہ قیادت وہ ہوتی ہے جو اپنی موجودگی سے اداروں کو استحکام، قوم کو اعتماد اور دشمن کو پیغام دیتی ہے۔ جنرل سید عاصم منیر ایسی ہی قیادت کی روشن مثال ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پیریٹونیئل ڈائلیسس: گھر پر گردوں کی صفائی کا بے درد طریقہ
نئے چیلنجز
جب نومبر 2022 میں جنرل سید عاصم منیر نے چیف آف آرمی اسٹاف کا عہدہ سنبھالا تو پاکستان اندرونی اور بیرونی محاذوں پر گہرے چیلنجز سے دوچار تھا۔ سیاسی عدم استحکام، معاشی دباؤ، سیکیورٹی خدشات اور ریاستی اداروں کے درمیان تناؤ نے قومی وحدت کو متاثر کر رکھا تھا۔ ایسے نازک موقع پر ایک ایسے سپہ سالار کا تقرر ہوا جو اپنی پیشہ ورانہ دیانت، خاموش مزاجی اور ادارہ جاتی وابستگی کے لیے جانا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی جی پنجاب پر اعتبار نہیں، بشریٰ بی بی بہت اہم ہیں، شیخ وقاص اکرم
جنرل عاصم منیر کا کیریئر
جنرل عاصم منیر کا کیریئر پاکستان آرمی میں ایک شفاف، نظم و ضبط سے بھرپور اور باضابطہ افسر کی مثال ہے۔ وہ پہلے چیف آف آرمی اسٹاف ہیں جنہوں نے قرآنِ مجید حفظ کیا اور اپنی شخصیت میں دین، فرض اور حب الوطنی کے امتزاج کو عملی جامہ پہنایا۔
یہ بھی پڑھیں: 2 اہم شخصیات کی ملاقات
سیکورٹی اور حکمت عملی
سیکیورٹی دہشت گردی کے خلاف نئی حکمت عملی ان کی قیادت میں پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف پالیسوں میں ایک نئی حکمت عملی اپنائی۔ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں ٹارگٹڈ آپریشنز کو مربوط انداز میں انجام دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: خاتون سائیکلسٹ، باڈی بلڈر کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت نکل آیا
فیلڈ مارشل کی ترقی
فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ترقی محض ایک عسکری فیصلے سے زیادہ ہے۔ یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ملک میں صدارتی نظام پر مباحث بھی زیرِ گردش ہیں۔
نتیجہ
پاکستان نے ایک بار پھر اپنی عسکری قیادت کے انتخاب میں دور اندیشی اور قومی مفاد کو مقدم رکھا ہے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی شکل میں قوم کو ایک ایسا سپہ سالار میسر آیا ہے جو فقط جنگی حکمت عملی ہی نہیں بلکہ ادارہ جاتی استحکام اور قومی وقار کی علامت بن چکا ہے۔
نوٹ: یہ مصنف کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔