پالتو چمپینزی کا خاتون پر حملہ، چہرہ نوچ ڈالا، آنکھ نکال کر چبا ڈالی، دل دہلا دینے والی کہانی

خوفناک واقعہ: چمپینزی کا حملہ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ کی ریاست کنیکٹی کٹ میں 2009ء میں پیش آنے والے ایک لرزہ خیز واقعے نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا، جب ایک 14 سالہ پالتو چمپینزی نے اپنی مالکن کی قریبی دوست پر جان لیوا حملہ کر دیا۔ ساندرا ہیروڈ نامی خاتون نے چمپینزی "ٹریوس" کو بچپن سے پالا تھا اور اسے اپنے بیٹے کی طرح رکھا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سموگ تدارک کیس؛ لاہور ہائیکورٹ کی ہفتے میں 4روز سکولز تک کھلے رکھنے کی تجویز
واقعے کی تفصیلات
لیکن ایک دن ان کی دوست چارلا نیش جب اسے پنجرے میں واپس لانے آئی، تو ٹریوس نے اچانک اس پر وحشیانہ حملہ کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: دشمن کے 5 جنگی جہاز گرانا ہماری افواج کی صلاحیت اور تیاری کا ثبوت ہے: اویس لغاری
ایمرجنسی کال
ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق ساندرا نے 911 پر ہنگامی کال کی جس میں اس کے چیخنے کی آوازیں اور ٹریوس کی دھاڑیں واضح سنی جا سکتی ہیں۔ ساندرا نے روتے ہوئے کہا، "وہ اُس کا چہرہ نوچ رہا ہے، جلدی کریں"۔ پولیس کے پہنچنے پر ٹریوس کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔ چمپینزی نے خاتون کا نہ صرف چہرہ نوچا بلکہ اس کی آنکھ نکال کر بھی چبا ڈالی۔
یہ بھی پڑھیں: قطر میں امریکی اڈے پر ایرانی میزائل حملے کی تصدیق، سیٹلائٹ تصاویر میں تباہی کے واضح ثبوت
زخمی دوست کی حالت
چارلا نیش شدید زخمی حالت میں زندہ بچ گئیں لیکن ان کا چہرہ، ہاتھ اور آنکھیں مکمل طور پر تباہ ہو چکی تھیں۔ ڈاکٹروں نے چہرے کی پیوندکاری کی، تاہم وہ ہمیشہ کے لیے نابینا ہو گئیں اور آج بھی نرسنگ ہوم میں دوسروں کی مدد پر انحصار کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کس طرح بنے تھے ؟ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فل کورٹ ریفرنس میں واقعہ سنا دیا
چمپینزی کی دوا
واقعے کے بعد ساندرا نے بتایا کہ اُس نے چمپینزی کو ایک دن پہلے چائے میں ذہنی دباؤ کم کرنے والی دوا Xanax دی تھی، جو ممکنہ طور پر اس کے غیر متوقع رویے کی وجہ بنی۔ تاہم ماہرین اس پر متفق ہیں کہ اتنے طاقتور جانوروں کو گھریلو پالتو بنانا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
مالکن کی وفات
مالکن ساندرا ہیروڈ اس واقعے کے تقریباً پندرہ ماہ بعد انتقال کر گئیں۔ ان کی راکھ اور چمپینزی ٹریوس کی راکھ ایک ساتھ دفن کی گئی۔ چارلا نیش آج بھی اس قیامت خیز دن کی قیمت اپنی بقیہ زندگی کے ہر لمحے میں چکا رہی ہیں۔