پیدائش اور موت کی رجسٹریشن کے نئے قوانین نافذ ،نوٹیفکیشن جاری، تفصیلات سامنے آگئیں

پیدائش اور موت کی رجسٹریشن کے نئے قوانین
لاہور(آئی این پی) پیدائش اور موت کی رجسٹریشن کے نئے قوانین نافذ کردیئے گئے ہیں، جس سے شہریوں کے لیے یہ زیادہ قابل رسائی اور آسان ہوگا۔ پنجاب بھر میں برتھ اور ڈیتھ رجسٹریشن کی بہتری کے لیے قانون سازی مکمل کرلی گئی ہے۔ محکمہ لوکل گورنمنٹ نے نئے برتھ اور ڈیتھ رولز نافذ کر دیئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی صارفین سے کپیسٹی پیمنٹ کی مد میں 9 کھرب 79ارب سے زائد کی وصولی
نئے قوانین کی تفصیلات
پیدائش اور موت کے اندراج کے نئے قوانین کا مقصد رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانا ہے، جس سے شہریوں کے لیے یہ زیادہ قابل رسائی اور آسان ہوگا۔ اس حوالے سے قواعد کا نوٹیفکیشن پنجاب گزٹ نے جاری کر دیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق سات سال تک کے بچوں کے لیے پیدائش کی رجسٹریشن مکمل طور پر مفت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: 41واں گورنرز کپ گالف ٹورنامنٹ اختتام پذیر، پروقار تقریب میں فاتحین کا اعلان ہوگیا
رجسٹریشن کی اختیارات
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ایک سال کی عمر تک پیدائش کا اندراج متعلقہ سیکرٹری یوسی کا اختیار ہوگا جبکہ 7 سال کی عمر تک کا اندراج متعلقہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر کا اختیار ہوگا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق 7 سال سے زائد عمر کا اندراج متعلقہ ڈپٹی ڈائریکٹر کا اختیار ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نیوی وار کالج لاہور میں “بحر ہند میں بدلتی سٹریٹیجک صورتحال” کے موضوع پر کانفرنس کا انعقاد
نادرا کی موبائل ایپلیکیشن
اس سے قبل نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے پیدائش، موت اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلی کی آن لائن رجسٹریشن کے لیے ایک موبائل ایپ تیار کی۔ نادرا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ موبائل ایپلیکیشن ازدواجی حیثیت، پیدائش اور اموات میں تبدیلی کی آن لائن رجسٹریشن کے لیے تیار کی گئی تھی، جس کے ذریعے شہری زندگی کے اہم واقعات کو گھر بیٹھے ہی رجسٹر کر سکیں گے۔
موبائل ایپ کی دستیابی
موبائل ایپ ابتدائی طور پر پنجاب میں متعارف کرائی جائے گی، جہاں تمام یونین کونسلوں میں بائیو میٹرک تصدیق کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ نادرا کے ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ لوگوں کی سہولت کے لیے اسلام آباد کی یونین کونسلوں میں نادرا ون ونڈو کانٹرز قائم کر رہے ہیں۔