کیا آپ چاہتے ہیں 26ویں ترمیم کیس کے فیصلے کے بعد یہ کیس سنیں؟ جسٹس امین الدین کا وکیل حامد خان سے مکالمہ

سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کے حوالے سے سماعت
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) میں سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی اپیلوں کی سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کے قریبی ساتھیوں کا کردار مشکوک ہے، بشریٰ بی بی کی بہن کا بیان
معزز جج کا سوال
جسٹس امین الدین نے سوال کیا: "کیا آپ چاہتے ہیں 26ویں ترمیم کیس کے فیصلے کے بعد یہ کیس سنیں؟" وکیل حامد خان نے جواب دیا کہ "جی، پہلے 26ویں ترمیم کا فیصلہ کرلیں، اس کے بعد تمام کیسز سن لیجیے گا۔"
یہ بھی پڑھیں: آئندہ مالی سال کا بجٹ 2 جون کو پیش ہوگا، درآمدی گاڑیاں سستی ہونے کا امکان
بھارتی عدالتوں کے حوالے
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق، سماعت کے دوران حامد خان نے بھارتی عدالتوں کے فیصلوں کا حوالہ دیا۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ "بھارت کے 1973 انتخابات میں اندرا گاندھی کی کامیابی کو چیلنج کیا گیا، الہ آباد کی عدالت نے انہیں نااہل قرار دیا، لیکن بھارتی سپریم کورٹ نے اس فیصلے کو برقرار نہیں رکھا۔" انہوں نے مزید کہا کہ "جب کوئی وزیراعظم بن جائے تو اسے نہیں ہٹایا جا سکتا۔"
عدالت کے ریمارکس
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ "آپ کا نقطہ بہت اہم ہے، 26ویں ترمیم کیس میں حوالہ دیجیے گا۔" حامد خان نے وضاحت کی کہ "میں چاہتا ہوں کہ وہ کیس پہلے لگے اور میں اس پر دلائل دوں۔" جسٹس جمال مندوخیل نے یہ بھی کہا کہ "ہم آپ کی درخواست آگے پہنچا دیں گے اور جس تاریخ پر کیس لگانے کی ممکنہ صورت ہو، وہ تاریخ آپ کو دی جائے گی۔"