بھارت کی فوجی تنصیبات پر حملے کرنے چاہئیں، اگلی جارحیت کا انتظار نہیں کر سکتے، خرم دستگیر

خرم دستگیر کا بیان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ خضدار واقعہ ناقابل برداشت ہے، بچوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ بھارت شکست کا بدلہ ہماری مغربی سرحد سے لینے کی کوشش کر رہا ہے، بھارت یہ کام پہلے بھی کر چکا ہے اور کالعدم ٹی ٹی پی کو بھی سپورٹ کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی احسن روایت قائم کرے، پارٹی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر چوروں اور دھوکہ بازوں کا محاسبہ کیا جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسی جرأت نہ کر سکے
بھارت کی جارحیت کے خلاف اقدامات
نجی نیوز چینل کے پروگرام میں خرم دستگیر نے کہا کہ ہمیں بھارت کی فوجی تنصیبات پر حملے کرنے چاہئیں۔ ہم بیٹھ کر بھارت کی اگلی جارحیت کا انتظار نہیں کر سکتے۔ ہم دنیا میں بھارت کو بے نقاب کرنے جا رہے ہیں۔ افغان حکومت کا کہنا ہے کہ دہشت گرد اُن کی زمین پر ہیں لیکن ان کا کنٹرول نہیں، افغانستان کی حکومت کی طرف سے سنجیدگی نظر نہیں آئی۔ اسحاق ڈار نے کہا تھا سنجیدگی نظر آ رہی ہے، اللہ کرے سنجیدگی ہو، پاکستان اور افغانستان کا تعلق دوستانہ نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہیں، سعودی ولی عہد
سلمان اکرم راجہ کی رائے
سلمان اکرم راجہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خضدار واقعہ اندوہناک ہے، بچوں پر حملہ قبول نہیں ہے۔ ہمیں تعمیری طریقے سے دہشت گردی کے مسئلے کا حل ڈھونڈنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ معرکہ حق میں آرمی چیف کا جو کردار ہے، ان کے لیے فیلڈ مارشل کا اعزاز حق بجانب ہے۔
پی ٹی آئی کے مؤقف کی وضاحت
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ملک میں مصنوعی نظام ہے، پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر کا بیان نہیں دیکھا۔ جو بانی پی ٹی آئی کا مؤقف ہے، وہی ہماری پارٹی کا مؤقف ہے۔ جھوٹ پر مبنی نظام قائم ہے، کابینہ کوئی فیصلہ کرتی ہے تو توثیق نہیں کریں گے۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ مفاہمت ہونا ملک کی ضرورت ہے۔