اسلام آباد میں کال سینٹر پر دھاوا، اغوا کیے گئے دو ملازمین بازیاب، گرفتارسنگین اغواکاروں میں کونسی بااثر شخصیت شامل؟ حیران کن انکشاف

اسلام آباد میں ڈکیتی کا واقعہ
اسلام آباد (آئی این پی) - ایک ڈکیت گینگ نے کال سینٹر پر دھاوا بول کر دو ملازمین کو اغوا کر لیا اور ان کی بازیابی کے لئے دو کروڑ روپے کا تاوان مانگا۔ پولیس نے ایک مقابلے کے بعد مغویوں کو بازیاب کرواتے ہوئے گینگ کے افراد کو گرفتار کر لیا، جن میں ایک بااثر پولیس کانسٹیبل بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمر کے ساتھ بدلتی جسم کی خوشبو ہم سے دوسروں کے بارے میں کیا کہتی ہے
پولیس کی کارروائی
پریس کانفرنس میں ڈی آئی جی اسلام آباد پولیس محمد جواد طارق نے بتایا کہ 17 اور 18 مئی کی رات سیکٹر آئی ایٹ میں ایک گینگ نے کال سینٹر میں موبائل فون اور دیگر سامان لوٹا۔ یہ گینگ جی ایٹ میں بھی ایک کال سینٹر میں لوٹ مار کرنے کے بعد وہاں سے دو ملازمین کو اغوا کر لیا اور ان کی بازیابی کے لئے دو کروڑ روپے کا تاوان طلب کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اپنی تیز رفتاری اور کم خرچ کی بناء پر ریل گاڑی کا سفر فوراً ہی بہت مقبول ہو گیا، اس وقت کراچی سے کوٹری تک کا رعایتی کرایہ محض 2 آنے رکھا گیا۔
مغویوں کی بازیابی
انہوں نے مزید بتایا کہ اغوا شدگان میں ایک غیر ملکی شہری بھی شامل تھا۔ ملازمین نے مغویوں کو تھانہ کرپا کے علاقے میں ایک ڈیرے پر رکھا ہوا تھا۔ جب پولیس نے اس علاقے میں چھاپہ مارا تو ملزمان نے فائرنگ کی، تاہم پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر لیا اور مغویوں کو بحفاظت بازیاب کروایا۔
معطل کانسٹیبل کی شمولیت
ڈی آئی جی اسلام آباد نے یہ بھی بتایا کہ اس گینگ میں ایک معطل شدہ کانسٹیبل بھی شامل ہے، جس کی تفتیش جاری ہے۔