قائمہ کمیٹی واقعے پر چیئرمین پی ٹی اے نے وضاحتی بیان جاری کردیا

پی ٹی اے چیئرمین کا وضاحتی بیان
اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین حفیظ الرحمان نے کہا ہے کہ میرے خلاف سوشل میڈیا اور سیاسی سطح پر جاری مہم محض ایک غلط فہمی کا نتیجہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وہ کون تھا جس نے عمران خان کو توبہ کا مشورہ دیا؟
قائمہ کمیٹی میں پیش آنے والا واقعہ
چیئرمین پی ٹی اے حفیظ الرحمان نے قائمہ کمیٹی میں پیش آنے والے واقعہ پر جاری وضاحتی بیان میں پارلیمانی آداب کی مکمل پاسداری کرتے ہوئے ملک و قوم کی خدمات جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ غلط فہمی کی بنیاد پر پیش آنے والے واقعے پر افسوس ہے، کسی بھی قسم کی بے ادبی یا غیر پارلیمانی زبان استعمال کرنے کا کوئی ارادہ نہ تھا۔ معزز سینیٹر کے ساتھ ایک ہلکے پھلکے انداز میں تبادلہ خیال ہوا، اگر اس سے کسی کو رنج پہنچا تو کمیٹی کے روبرو پہلے ہی معذرت کرچکا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں ہسپتال ڈائریکٹر کا بیٹا شہید، والد جنازہ پڑھاتے روتے رہے
سینیٹر ایمل ولی خان کا احترام
چیئرمین پی ٹی اے حفیظ الرحمان نے مزید کہا کہ سینیٹر ایمل ولی خان کے معزز خاندان کو نہایت عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھتا ہوں، سینیٹ کے تمام اراکین کا دل سے احترام ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس میں چیئرمین پی ٹی اے حفیظ الرحمان اور سینیٹر ایمل ولی خان کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تھی۔
اجلاس کے دوران تلخ کلامی
اجلاس کے دوران چیئرمین پی ٹی اے نے سینیٹر ایمل ولی پر نشہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے طنزیہ انداز میں کہا "مجھے بھی نشہ دیں" جس پر ایمل ولی شدید برہم ہوگئے اور کہا "آپ کو یہ جرات کس نے دی کہ مجھ سے اس انداز میں بات کریں؟ ایک سرکاری ملازم مجھے کیسے کہہ سکتا ہے کہ تم چرس پی کر آئے ہو؟ یہ انداز بالکل ناقابل قبول ہے۔"