خضدار واقعہ کی ذمہ دار فتنہ الہندوستان ہے، بھارت کی ریاستی دہشتگردی کی پالیسی 20 سال سے جاری ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر

بھارت کی ریاستی دہشتگردی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت 20 سال سے ریاستی دہشتگردی کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے، بھارت خطے کا امن سبوتاژ کر رہا ہے۔ فتنہ الہندوستان خضدار میں بچوں کی شہادت کا ذمہ دار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ نے مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کا اے ٹی سی کا فیصلہ معطل کر دیا
ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس
ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارت دہشتگردوں کو فنڈنگ فراہم کر رہا ہے، مکتی باہنی اور سقوط ڈھاکہ اس کی واضح مثال ہیں۔ 2009 میں پاکستان نے بھارت کی دہشتگردی کے ثبوت بھارت کے وزیراعظم کو فراہم کیے، اور 2015 میں پاکستان نے بھارتی دہشتگردی کے شواہد اقوام متحدہ کو دیئے۔ 2019 میں بھی شواہد اقوام متحدہ کو فراہم کیے گئے، جبکہ کلبھوشن یادیو کو یہاں گرفتار کیا گیا، یہ بھارت کا دہشتگرد چہرہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یوٹیوب چینلز کی بندش اور لسٹ تیار ہونے کی خبروں پر پی ٹی اے کا موقف بھی آگیا، دوٹوک اعلان کردیا
بھارت کی پشت پناہی کا اعتراف
انہوں نے کہا کہ مختلف گرفتار دہشتگردوں نے بھارت کی پشت پناہی کا اعتراف کیا ہے۔ 21 مئی کو بھارت کے حکم پر فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں نے خضدار میں حملہ کیا، جس کا نتیجہ بچوں کی شہادت کی صورت میں نکلا۔ خضدار کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: این ڈی ایم اے نے آزاد کشمیر میں شدید بارشوں کا الرٹ جاری کردیا
مختلف حملے اور ان کی تفصیلات
اپریل 2024 میں فتنہ الہندوستان نے معصوم بچوں اور خواتین کو شہید کیا۔ 12 اپریل 2024 کو نوشکی میں غریب مزدوروں کو شہید کیا گیا، اور 9 مئی 2024 کو سات حجاموں کو قتل کیا گیا۔ اس کے علاوہ، 10 اکتوبر 2024 کو دکی میں 21 غریب مزدوروں کو شہید کیا گیا، اور 13 نومبر 2024 کو زیارت میں تین مسافروں کو شہید کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاونڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر 9 صفحات کا فیصلہ جاری
مستقبل کی دھمکیاں
9 مارچ 2025 کو پنجگور میں تین حجاموں کو شہید کر دیا گیا۔ 26 مارچ کو گوادر میں چھ مزدوروں کو نشانہ بنایا گیا۔ بھارت نے ہمارے چالیس معصوم لوگوں کو شہید کیا اور فتنہ الہندوستان نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا۔ 21 مئی کو چھ معصوم پھولوں کی شہادت ہوئی، جبکہ خضدار حملے میں 6 بچے شہید ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: جائیداد کی تقسیم کا وہ تنازع جس کی شروعات بیٹے کے اپنے باپ کے خلاف عدالت جانے سے ہوئی
انسانیت کے خلاف یہ مظالم
یہ بھارت کی دہشتگرد اور ظالم شکل ہے۔ ان حملوں میں کوئی بلوچیت یا پاکستانیت نہیں ہے۔ 28 اپریل 2024 کو تمپ کیچ میں دو مزدوروں کو شہید کیا گیا۔ بھارت کی ہدایت پر یہ عورتوں اور بچوں پر حملے کر رہے ہیں۔ مسلمان پوچھ رہے ہیں کہ اس دہشتگردی کا انسانیت سے کیا تعلق ہے؟ یہ درندے بھارت کے پیسے اور احکامات پر یہ سب کر رہے ہیں۔
بلوچستان کے لوگوں کا عزم
7 مئی کو مرید کے، بہاولپور کا دورہ کرایا گیا، کیا وہاں کوئی ٹریننگ کیمپ تھا؟ دہشتگرد کون ہے؟ کون انسانی حقوق کی کھلم کھلا پامالی کر رہا ہے؟ وہ بچوں اور مزدوروں کو شہید کر رہے ہیں لیکن بلوچستان کے لوگوں کا عزم نہیں توڑ سکے۔ بھارت کی بیس سال کی سٹیٹ سپانسرڈ دہشتگردی کا ریکارڈ عوام کے سامنے ہے۔