ایک ہزار دیہاتیوں کے ہجوم نے رائل بنگال ٹائیگر کو مار ڈالا

بھارت میں رائل بنگال ٹائیگر کا قتل
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت کی شمال مشرقی ریاست آasam میں مقامی دیہاتیوں نے ایک رائل بنگال ٹائیگر کو ہلاک کر کے اس کے جسم کے ٹکڑے کر دیے۔ بی بی سی کے مطابق یہ واقعہ ضلع گولاگھاٹ کے ایک گاؤں میں پیش آیا جہاں مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ یہ شیر ان کے مویشیوں کو ہلاک کر رہا تھا اور انسانی جانوں کو بھی خطرہ لاحق تھا۔
یہ بھی پڑھیں: جدید جنگ کے لیے چین کا ایک اور خفیہ ہتھیار سامنے آگیا
محکمہ جنگلات کی کارروائی
ریاست کے محکمہ جنگلات نے اس واقعے کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ مقامی محکمہ جنگلات کے افسر گُنادیپ داس نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ شیر کی موت تیز دھار ہتھیاروں سے لگنے والے زخموں سے ہوئی۔ اطلاعات کے مطابق لاش ایک مجسٹریٹ کی موجودگی میں برآمد کی گئی۔ ایک مقامی اخبار سے گفتگو میں گنادیپ داس نے بتایا کہ شیر کو مارنے کے لیے تقریباً ایک ہزار افراد جمع ہوئے تھے، جن میں سے بعض نے تلواروں اور چھریوں سے اس پر حملہ کیا۔ شیر کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
کامازیرنگا نیشنل پارک کی قربت
یہ واقعہ کامازیرنگا نیشنل پارک سے تقریباً 20 کلومیٹر دور پیش آیا۔ آسام کے محکمہ جنگلات کے اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں شیروں کی آبادی 2006 میں 70 سے بڑھ کر 2019 میں 190 تک پہنچ چکی ہے، جو مختلف تحفظاتی اقدامات کا نتیجہ ہے۔ تاہم میڈیا میں اکثر ایسی اطلاعات آتی ہیں کہ دیہی علاقوں میں انسانی اور جنگلی جانوروں کے درمیان تصادم کے باعث شیر ہلاک کیے جا رہے ہیں، جس کی ایک وجہ جنگلاتی علاقوں کا سکڑاؤ اور نیشنل پارکس کے درمیان محفوظ راستوں کا فقدان ہو سکتا ہے۔