برڈ فلو کے عالمی وبا بننے کا خدشہ، ایسی کیا تبدیلی آئی کہ پرندوں کا یہ وائرس انسانوں میں منتقل ہوسکتا ہے؟ سائنسدان سر پکڑ کر بیٹھ گئے۔

برڈ فلو کی بڑھتی ہوئی وبا
پیرس (ڈیلی پاکستان آن لائن) دنیا بھر میں برڈ فلو کی وبائیں گزشتہ سال ممالیہ جانوروں میں دگنی ہو گئیں، جس سے وائرس کے انسانوں میں منتقل ہونے کے خطرات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ یہ انتباہ ورلڈ آرگنائزیشن فار اینیمل ہیلتھ (ڈبلیو او اے ایچ) نے اپنی تازہ رپورٹ میں جاری کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی لیکن اس دوران ایران کا کیا کردار رہا؟ ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کردیا
کیسز کا بڑھتا ہوا اعداد و شمار
رپورٹ کے مطابق 2023 میں جہاں 459 کیسز سامنے آئے تھے، وہیں 2024 میں یہ تعداد 1022 تک جا پہنچی جو 55 ممالک میں ریکارڈ کی گئی۔ ادارے کا کہنا ہے کہ مویشی، کتے، اور بلیوں جیسے جانوروں میں وائرس کا بڑھتا پھیلاؤ اس بات کا اشارہ ہے کہ یہ وائرس انسانی جسم میں منتقل ہونے کے قابل بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔
تشویشناک صورتحال
ڈبلیو او اے ایچ کی ڈائریکٹر جنرل ایمانوئل سوبیران نے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ صورتِ حال تشویشناک ہے کیونکہ وائرس کے پھیلاؤ کے انداز میں واضح تبدیلی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ یاد رہے کہ امریکا میں ڈیری مویشیوں میں برڈ فلو کے کیسز سامنے آ چکے ہیں اور ماہرین صحت اس وائرس کے ممکنہ عالمی وبا بننے کے خدشے کا اظہار کر چکے ہیں۔