مودی کے اندازے غلط، پاکستان کو واضح برتری ملی: جنوبی ایشیا کی تاریخی تبدیلی رپورٹ کا اجرا

پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ
پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ نے 16 گھنٹوں کے اندر جنوبی ایشیا کی تاریخی تبدیلی پر رپورٹ جاری کی۔ اس رپورٹ کا اجراء سینیٹر مشاہد حسین سید نے کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو بنتے اپنی آنکھوں سے دیکھا، چلڈرن مسلم لیگ بنائی، بَٹ کے رہے گا ہندوستان، بن کے رہے گا پاکستان“کے نعرے لگاتے رہے
رپورٹ میں تجویز کردہ حکمت عملی
رپورٹ میں تین نکاتی جامع حکمت عملی پیش کی گئی ہے، جس میں واضح کیا گیا ہے کہ مودی کے اندازے غلط ثابت ہوئے۔ پاکستان کو واضح برتری حاصل ہوئی ہے مگر پاک بھارت جنگ غیر ممکن ہے کیونکہ دفاعی طاقت کا توازن بحال ہو چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر: ذخہ خیل تبئی میں 3 بچے ڈیم میں ڈوب کر جاں بحق
10 مئی کی فتح
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 10 مئی کی فتح پاکستان کے لیے شاندار لمحہ ہے۔ متحرک سفارت کاری کی ضرورت ہے اور جنوبی ایشیائی ممالک کے ساتھ سٹریٹیجک تعلقات کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صبح سویرے کمیونٹی باتھ روم استعمال کرنے کے لیے کئی بار انتظار کرنا پڑتا ہے، روز نیا کپتان ہوتا ہے اور ہارنے والا کپتان جیتنے والی ٹیم کو ٹھنڈی ٹھار بوتل پلاتا ہے۔
پاک بھارت تعلقات
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارت کے آر ایس ایس ہندو توہ نظام کو مغرب کی بین الاقوامی عدالتوں میں لے جانے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا دسمبر اور جنوری میں گیس کی فراہمی سے متعلق اہم فیصلہ
امن و استحکام کی کوششیں
جنوبی ایشیا میں بلینس آف ٹیرر کا ماڈل مؤثر طریقے سے بھارتی جارحیت کو روکنے میں کامیاب رہا ہے، جبکہ خطے میں امن، سلامتی اور استحکام بھی برقرار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ نے بھارت میں موجود اپنے شہریوں کے لیے الرٹ جاری کردیا
ٹائم لائن اور بین الاقوامی آرا
رپورٹ میں 22 اپریل کے پہلگام واقعے کے بعد کے واقعات کی ٹائم لائن فراہم کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پاک بھارت کشیدگی پر بین الاقوامی آرا شامل کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سپوت پاکستان محمد نواز شریف قدیم لاہور کی بحالی کے لیے کوشاں
پاک فضائیہ کا کردار
سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاک فضائیہ کے پائلٹس کی پیشہ ورانہ مہارت اور تربیت نے برتری حاصل کی۔ الیکٹرانک وارفیئر اور سائبر میدان میں بھی پاکستان کی برتری ثابت ہوئی ہے۔
چین کا کردار
سینیٹر نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان نے اپنی دفاعی طاقت کا توازن بحال کر لیا ہے اور چین اب کشمیر کے مسئلے پر عملی طور پر ایک فریق بن چکا ہے۔