شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس: شہزاد اکبر کی درخواست عدم پیروی کی بنیاد پر خارج

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے شریف فیملی کے خلاف ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں شہزاد اکبر کی درخواست عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں بھارتی جارحیت کے خلاف قرار داد لانے کا فیصلہ
درخواست کا پس منظر
نجی ٹی وی دنیانیوز کے مطابق، ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز سمیت دیگر کے خلاف درخواست خارج کی گئی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے شہزاد اکبر کی درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: کوئی بھی قانون سازی صدر مملکت کے دستخط کے بغیر مکمل نہیں ہوتی، وزیر قانون
تحریری فیصلے کی تفصیلات
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شہزاد اکبر نے اپنے وکیل ہارون الیاس کے ذریعے شریف فیملی کی منی لانڈرنگ کے مقدمے میں بریت کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا، لیکن اس کیس میں شہزاد اکبر کے وکیل پیش نہیں ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کی ساحلی پٹی کے رہائشیوں کی فلاح و بہبود کیلیے پاک بحریہ کا ایک اور اہم سنگِ میل
ماضی کے حالات
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق، ایف آئی اے نے 2020 میں پی ٹی آئی کی حکومت کے دوران شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا تھا جس کے بعد ایف آئی اے عدالت نے شہباز شریف، سلمان شہباز اور دیگر کو مقدمے سے بری کر دیا تھا۔
فیصلے کا نتیجہ
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے شہزاد اکبر کے وکیل کی عدم موجودگی پر درخواست کو خارج کر دیا، جس میں شہزاد اکبر نے شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے ایف آئی اے عدالت کے بریت کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔