ترقیاتی سکیموں کے بہانے سوئی نادرن گیس پائپ لائنز کے عملے کی لوٹ مار؟ شہری پھٹ پڑے

صوبائی دارالحکومت میں ترقیاتی سکیمیں
لاہور (ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ مریم نواز کے حکومت میں آتے ہی صوبائی دارلحکومت سمیت تقریباً پورے پنجاب میں کئی ترقیاتی سکیمیں شروع ہوئیں جن میں شہریوں کی پریشانی کو دیکھتے ہوئے نئی سوئی گیس پائپ لائنز ڈالنا بھی شامل تھا۔ لیکن یہی منصوبہ شہریوں کی سہولت کی بجائے انہی کے لیے اذیت کا سبب بن گیا۔ محکمے میں موجود کالی بھیڑوں نے صارفین کا ہی استحصال شروع کردیا۔ سونے پر سہاگہ یہ کہ ہیلپ لائن بھی صرف یقین دہانی کے علاوہ کچھ کرنے کے قابل نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاک آسٹریلیا ون ڈے سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا.
نئی گیس پائپ لائنز کی تنصیب
تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے کوٹ لکھپت میں کچھ عرصہ قبل گیس کی نئی پائپ لائنز بچھائی گئیں۔ پھر آہستہ آہستہ صارفین کو نئی لائن پر منتقل کردیا گیا، لیکن کچھ گیس صارفین کے میٹرز کو نئی لائن پر منتقل نہیں کیا گیا۔ نئی لائنز کے کنکشنز پرانے کنکشنز کے ساتھ لا کر چھوڑ دیئے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: سکیورٹی فورسز کی خیبرپختونخوا میں کارروائیاں، بھارتی حمایت یافتہ 19 دہشت گرد ہلاک
صارفین کی مشکلات
شہریوں نے بتایا کہ جو عملہ نئی لائنز پر کنکشن کررہا تھا، وہ ہر گھر سے پیسے وصول کررہے تھے، حالانکہ سوئی گیس کا بل ماہانہ بنیادوں پر جمع ہورہا ہے۔ کچھ لوگ اسے مٹھائی کا نام دے رہے تھے جبکہ دوسروں سے پائپ وغیرہ کا بہانہ کرکے پیسے وصول کیے گئے، جسے رشوت کے علاوہ کوئی دوسرا نام نہیں دیا جا سکتا۔ رشوت یا جیب خرچ نہ دیے جانے کی وجہ سے کئی جگہ پر نئی لائنز کے پائپ زمین سے باہر نکلے منہ چڑا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں پولیس کا سرچ آپریشن، 113 مشتبہ افراد گرفتار
موجودہ صورتحال
ثاقب نامی شہری نے بتایا کہ اب بیشتر صارفین کو نئی پائپ لائن پر منتقل کرنے کے بعد پرانی پائپ لائن مستقل بند کردی گئی ہے، جس کی وجہ سے وہ گیس صارفین اب گیس سے بھی محروم ہوگئے ہیں جن کے ’مٹھائی‘ نہ دینے کی وجہ سے ان کے کنکشنز نہ ہوسکے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی ڈیل کی تجویز مسترد، ایران کے سپریم لیڈر کا یورینیم کی افزودگی جاری رکھنے کا اعلان
ہیلپ لائن کی ناکامی
دو دن سے گیس بند ہونے اور صورتحال کا ادراک ہونے پر مسلسل ہیلپ لائن پر کال کی جارہی ہیں، لیکن وہاں پر موجود نمائندگان صرف تسلی اور ہر بار ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کو شکایت بھیجے جانے کی تسلی دینے کے علاوہ کچھ نہیں کرتے۔ ہر بار فالواپ کے لیے رابطہ کرنے پر بھی نیا شکایت نمبر الاٹ ہوتا ہے حالانکہ پہلی شکایت کا ہی فالو اپ ہونا چاہیے تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ: اسرائیل کو ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرنا چاہیے
شکایات کا سلسلہ
ایک صارف نے اپنا موبائل میسج دکھاتے ہوئے بتایا کہ اس نے نئی لائن پر کنکشن نہ ہونے کی شکایت کرائی، جس پر اسے کہا گیا کہ فیلڈ سے نمائندہ جلد آپ سے رابطہ کرے گا۔ چوبیس گھنٹے انتظار میں گزرے، پھر سوئی نادرن گیس پائپ لائنز (SNGPL) کی طرف سے ٹیم کے حوالے سے میسج آیا کہ ’آپ کے علاقے میں لوپریشر کی شکایت ہے، جس کے لیے شکایت آپریشن ڈیپارٹمنٹ کو بھیج دی گئی ہے۔‘ حالانکہ آن لائن شکایت کے وقت دوٹوک الفاظ میں بتایا گیا تھا کہ سرے سے نئی لائن پر کنکشن ہی موجود نہیں۔
شہریوں کا خدشہ
شہریوں کا خیال ہے کہ فیلڈ کا عملہ جان بوجھ کر ذلیل کررہا ہے تاکہ شہری پیسے دینے پر مجبور ہوں، جبکہ دفاتر میں بیٹھے افسران بالا کو شاید زمینی حقائق کا احسا س ہی نہ ہو۔