انسانی جسم کو اندر سے کھانے والی فنگس کے پھیلاؤ میں اضافہ

اسپرگیلس فنگس کی خطرناک پیشگوئی
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) سی این این کی ایک تازہ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ دنیا کے درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ وہ فنگس، جو انسانی جسم میں داخل ہو کر اندر سے نظام کو تباہ کر دیتی ہے، تیزی سے نئے علاقوں میں پھیل سکتی ہے۔ یہ وہ فنگس ہیں جو پہلے سے ہی ہر سال دنیا بھر میں لاکھوں افراد کی جان لے چکی ہیں، اور ان کے خلاف تیاری نہ ہونے کے برابر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ستمبر میں کرانے کا فیصلہ، امیدواروں کے لیے تعلیمی قابلیت کی نئی شرط
تحقیق کی تفصیلات
یونیورسٹی آف مانچسٹر کے سائنسدانوں کی ایک نئی تحقیق کے مطابق، Aspergillus نامی فنگس، جو مٹی اور ہوا میں پائی جاتی ہے اور سانس کے ذریعے انسانی جسم میں داخل ہوتی ہے، مستقبل میں شمالی امریکہ، یورپ، چین اور روس کے نئے علاقوں میں پھیل سکتی ہے۔ یہ فنگس aspergillosis نامی بیماری پیدا کرتی ہے، جو پھیپھڑوں کو شدید متاثر کرتی ہے اور بعض صورتوں میں مہلک ثابت ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کامران ٹیسوری کا اداکارہ حمیرا اصغر کی تدفین کا اعلان، جنازہ گورنر ہاؤس میں ہوگا
بیماری کا اثر
تحقیق کے شریک مصنف نارمن وین رائن کے مطابق، اگر انسانی مدافعتی نظام ان فنگس کے ذرات کو ختم نہ کر سکے تو یہ جسم کے اندر بڑھنے لگتی ہیں اور سادہ الفاظ میں انسان کو "اندر سے کھانا" شروع کر دیتی ہیں۔ یہ بیماری خاص طور پر ان افراد کے لیے خطرناک ہے جنہیں دمہ، پھیپھڑوں کی بیماریاں یا کمزور مدافعتی نظام کا سامنا ہو، جیسے کینسر یا اعضاء کی پیوند کاری کے مریضوں کیلئے یہ مہلک ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال پر چینی صدر شی جن پنگ کی پیش کردہ 4 تجاویز کی تفصیلات سامنے آ گئیں
جغرافیائی پھیلاؤ
فنگس کی Aspergillus flavus نامی قسم گرم علاقوں میں نشوونما پاتی ہے اور اگر فوسل فیولز کے استعمال میں کمی نہ کی گئی تو یہ 16 فیصد زیادہ علاقوں میں پھیل سکتی ہے۔ یہ فنگس انسانوں میں شدید بیماری کے ساتھ ساتھ زرعی پیداوار کو بھی نقصان پہنچاتی ہے اور متعدد اینٹی فنگل دواؤں کے خلاف مزاحمت رکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 35 سال سے بھارت میں مقیم پاکستانی خاتون کو ملک بدری کا حکم
آب و ہوا کے اثرات
دوسری جانب، Aspergillus fumigatus جیسی اقسام، جو نسبتاً معتدل آب و ہوا میں پنپتی ہیں، شمالی خطوں کی طرف پھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور 2100 تک اس کے دائرہ کار میں 77.5 فیصد تک اضافہ ہو سکتا ہے، جس سے یورپ میں 90 لاکھ افراد متاثر ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سنئیر اینکر پرسن آفتاب اقبال دبئی میں گرفتاری کی اطلاعات
تشویش اور ضرورت
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے باعث فنگس نہ صرف نئے علاقوں میں پھیل رہی ہیں بلکہ ان کی انسانی جسم کے درجہ حرارت میں زندہ رہنے کی صلاحیت بھی بڑھ رہی ہے۔ قدرتی آفات جیسے سیلاب، خشک سالی اور طوفان بھی ان کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
ماہرین کا مشورہ
ماہرین نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فنگل بیماریوں پر ابھی تک بہت کم تحقیق ہوئی ہے اور ان کے خلاف موثر تیاری کی فوری ضرورت ہے، کیونکہ مستقبل میں کوئی بھی فرد ان سے متاثر ہو سکتا ہے۔