اسلام آباد میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف فوری آپریشن کا فیصلہ
اسلام آباد میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) میں غیرقانونی تعمیرات اور غیرمنظور شدہ ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف فوری آپریشن کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی زیرصدارت ایک اہم اجلاس میں کیا گیا جس میں طلال چوہدری، وفاقی سیکریٹری داخلہ اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: شیخ امتیاز نااہلی ریفرنس؛ وکیل لطیف کھوسہ نے شہریت چھوڑنے کا کینیڈین سفارتخانے کا خط الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیا
زیرو ٹالرنس پالیسی
اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے واضح ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ دارالحکومت میں کسی بھی غیرقانونی تعمیر کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور زیرو ٹالرنس پالیسی پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیٹلائٹ میپنگ کے ذریعے غیرقانونی تعمیرات کا بروقت سراغ لگایا جائے اور ان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: اخبارات بنیادی ذرائع ابلاغ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، بلاول بھٹو زرداری کا نیشنل نیوز پیپر ریڈرشپ ڈے کے موقع پر پیغام
ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف کریک ڈاؤن
وزیرداخلہ نے غیرمنظور شدہ ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایسی اسکیموں سے شہریوں کی زندگی اور سرمایہ دونوں خطرے میں پڑتے ہیں، اس لیے اس معاملے پر سختی سے نمٹا جائے۔ انہوں نے متعلقہ ایس پیز اور اسسٹنٹ کمشنرز کو فعال کردار ادا کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: رضوان کے پاس سانس لینے کا بھی وقت نہیں ہوگا۔
پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی بہتری
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے امیج کو بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ شہریوں کی سہولت کے لیے متعلقہ افسران کو نئے انیشیٹیو متعارف کرانے کی ہدایت دی گئی جبکہ وزیرداخلہ نے یقین دہانی کروائی کہ ان انیشیٹیوز پر عمل درآمد کے لیے وفاقی وزارت داخلہ ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔
غیرقانونی تعمیرات کا مسئلہ
واضح رہے کہ اسلام آباد میں حالیہ برسوں کے دوران غیرقانونی تعمیرات اور بغیر منظوری کے ہاؤسنگ سوسائٹیز میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، جس سے نہ صرف زمینوں کے تنازعات جنم لے رہے ہیں بلکہ شہری بنیادی سہولیات سے بھی محروم رہ جاتے ہیں۔








