یو اے ای میں شدید گرمی، سویہان میں درجہ حرارت 51.6 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا

ابوظہبی میں ریکارڈ درجہ حرارت
ابوظہبی (ڈیلی پاکستان آن لائن) متحدہ عرب امارات میں گرمی کی شدت نے نیا ریکارڈ قائم کر دیا، جب سویہان، العین میں درجہ حرارت 51.6°C ریکارڈ کیا گیا، جو کہ سال 2025 کا اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت موجودہ صورتحال میں ذمہ دارانہ حل کی طرف جائیں: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
شدید گرمی کا آغاز
نیشنل سینٹر آف میٹیورولوجی (NCM) کے مطابق یہ درجہ حرارت ہفتہ کی دوپہر 1:45 بجے ریکارڈ کیا گیا، جو ملک میں گرمیوں کے سیزن کی ایک شدید اور جلد شروعات کی نشاندہی کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ای سی او سفیروں اور نمائندوں کا ارفع ٹاور میں پنجاب آئی ٹی بورڈ آفس کا دورہ
ماضی کے ریکارڈز
یہ شدید گرمی 23 مئی کو ریکارڈ کیے گئے 50.4°C کے بعد سامنے آئی ہے، جو کہ 2003 سے مئی کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے۔ اس سے پہلے اپریل 2025 نے بھی نیا ریکارڈ قائم کیا تھا جب روزانہ اوسط درجہ حرارت 42.6°C تک پہنچا، جو کہ 2017 کے 42.2°C کے پچھلے ریکارڈ سے زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آغاجانی کاوائس چانسلر گرو نانک یونیورسٹی ننکانہ صاحب کے اعزاز میں عشائیہ
موسمیاتی معلومات
فلکیاتی طور پر موسمِ گرما 21 جون کو شروع ہوتا ہے جب سورج آسمان میں اپنی بلند ترین اور شمالی ترین پوزیشن پر پہنچتا ہے، جیسا کہ DAG کی آپریشنز مینیجر خدیجہ الحریری نے بتایا۔
یہ بھی پڑھیں: زیادتی کے بعد قتل ہونے والی لڑکی کا کیس 36 سال بعد حل، قاتل کے بارے میں ایسا انکشاف کہ آپ کو بھی افسوس ہوگا
جولائی 2024 کا ریکارڈ
یاد رہے کہ جولائی 2024 میں بھی سویہان میں 50.8°C ریکارڈ کیا گیا تھا، جس کے قریب موجودہ مئی کی گرمی پہنچ چکی ہے، جس پر موسمِ گرما کے آنے والے مہینوں کے حوالے سے تشویش بڑھ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت خواتین اور بچوں کے تحفظ کیلیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے: چیئر پرسن پنجاب وومن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ کا سیمینار سے خطاب
احتیاطی تدابیر
حکام نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے، خاص طور پر جب درجہ حرارت 50 ڈگری سے تجاوز کر رہا ہو۔ شدید گرمی خاص طور پر بچوں، بزرگوں، حاملہ خواتین اور دائمی امراض کے مریضوں کے لیے سنگین خطرات پیدا کرتی ہے۔
صحت کے ماہرین کی تجاویز
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ شہری زیادہ پانی پئیں، دوپہر کے اوقات میں باہر جانے سے گریز کریں، اور موسمی اپ ڈیٹس کے لیے سرکاری ذرائع سے رجوع کرتے رہیں۔