وہ گاڑیاں جن کے خلاف لاہور ٹریفک پولیس نے کریک ڈاون شروع کر دیا

لاہور میں ای چالان کے خلاف کارروائی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) لاہور ڈاکٹر اطہر وحید نے ای چالان کی مد میں طویل عرصے سے جرمانے ادا نہ کرنے والی گاڑیوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ شہر بھر میں ای چالان ڈیفالٹرز کی ٹاپ 1000 گاڑیوں کو ہدف بنایا گیا ہے، جن کے خلاف ٹریفک پولیس کی 12 اسپیشل ریکوری ٹیمیں متحرک کر دی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پانڈو اور حاجی پیر سیکٹر میں بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ، پاک فوج کی مؤثر جوابی کارروائی
ڈیفالٹرز کے خلاف کارروائیاں
سی ٹی او لاہور کے مطابق ان ٹیموں نے اب تک ٹاپ 300 ڈیفالٹر گاڑیوں کو تحویل میں لے لیا ہے اور ان کے مالکان سے جرمانوں کی وصولی کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ٹیمیں مخصوص ڈیفالٹرز کی شناخت کر کے ان کے گھروں اور دفاتر تک جا رہی ہیں تاکہ حکومتی ریونیو کی وصولی یقینی بنائی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی طبیعت ناسازی، کازلسٹ منسوخ کردی گئی
حیران کن چالان کی معلومات
ڈاکٹر اطہر وحید نے انکشاف کیا کہ سب سے زیادہ چالان والی ایک موٹر سائیکل کو بھی پکڑ لیا گیا ہے جس پر حیران کن طور پر 313 ای چالانز اور مجموعی طور پر 3 لاکھ 35 ہزار 300 روپے جرمانہ واجب الادا تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ڈیفالٹرز میں سرکاری گاڑیاں بھی شامل ہیں، جن کی الگ فہرست تیار کر لی گئی ہے اور متعلقہ سرکاری محکموں کو تحریری طور پر آگاہ کیا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فاسٹ ٹریک کیٹیگری میں بیک لاگ مکمل ختم ہوگیا: ڈی جی پاسپورٹ
سرکاری گاڑیوں کی خلاف ورزیاں
سی ٹی او لاہور کا کہنا تھا کہ کسی بھی سرکاری ادارے کی گاڑی خلاف ورزی کرے گی تو اس کے ڈرائیور کو قانون کے مطابق جوابدہ بنایا جائے گا۔ "کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں۔ اگر پولیس کی گاڑی بھی خلاف ورزی کرے گی تو اس پر بھی کارروائی ہو گی۔"
یہ بھی پڑھیں: بیٹی کو بستر کی دراز میں تین سال تک چھپانے والی ماں: ’بچی کے اعضاء مڑے ہوئے اور جسم پر نشانات تھے‘
شہریوں کی آگاہی
ای چالان نظام کو مؤثر بنانے کے لیے اس اقدام کو اہم سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے ای چالان چیک کریں اور واجب الادا رقم جمع کروا کر قانونی کارروائی سے بچیں۔
آنے والے دنوں کی توقعات
لاہور ٹریفک پولیس کے مطابق یہ آپریشن آئندہ دنوں میں مزید شدت اختیار کرے گا اور باقی ماندہ 700 ڈیفالٹرز کو بھی جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے گا تاکہ شہر میں ٹریفک نظم و ضبط کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔