پاکستان نے 6 مزید ایل این جی کارگو عالمی مارکیٹ منتقل کردئیے
پاکستان کی ایل این جی کارگو کی منتقلی
اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان نے عالمی مارکیٹ کی طرف 6 نئے ایل این جی کارگو منتقل کردیے ہیں، جبکہ پہلے ہی 5 کارگو موڑے جا چکے ہیں، جس کے بعد اس کی مجموعی تعداد 11 ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی راج میں بھارت خواتین کے لیے دنیا کا سب سے غیر محفوظ ترین ملک قرار، نظام انصاف مفلوج، عالمی میڈیا بول اٹھا، شرمناک اعدادوشمار پیش کیے
موخر کیے گئے کارگو کی تفصیلات
رپورٹ کے مطابق، حکومت نے قطر سے 2025 میں درآمد کیے جانے والے 5 کارگو بھی موخر کردیے ہیں۔ اس کے علاوہ، حکومت نے جولائی، اگست، ستمبر، اکتوبر، نومبر اور دسمبر 2025 کے لیے مقرر کردہ 6 مزید ایل این جی کارگو عالمی سپاٹ مارکیٹ کی طرف منتقل کر دیے ہیں۔ یہ کارگو اطالوی کمپنی ای این آئی سے درآمد ہونے تھے، جس کے ساتھ پاکستان ایل این جی لمیٹڈ (پی ایل ایل) کا 15 سالہ طویل مدتی معاہدہ ہے، جس کے تحت ہر ماہ ایک کارگو درآمد کرنا لازمی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں دوستوں نے دوست کو دعوت پر بلا کر چھت سے دھکا دے دیا
ایس این جی پی ایل کی تصدیق
سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کے ترجمان نے دی نیوز کو تصدیق کی ہے کہ حکومت نے 6 مزید ایل این جی کارگو عالمی مارکیٹ کی طرف موڑنے میں کامیابی حاصل کی ہے، اور یہ معلومات پیٹرولیم ڈویژن نے فراہم کی ہیں۔ دسمبر 2025 تک ENI سے موڑے گئے کل کارگو کی تعداد 11 ہوگئی ہے، تاہم ہر ماہ ایک کارگو عالمی مارکیٹ کی طرف موڑنے کے باوجود فروری 2025 سے لائن پیک گیس پریشر میں کوئی خاطر خواہ کمی نہیں آئی۔
لائن پیک گیس پریشر کی صورتحال
لائن پیک پریشر اب بھی 5 ارب مکعب فٹ (BCF) سے زائد ہے، جو کہ نیشنل گیس ٹرانسمیشن نیٹ ورک کے لیے خطرناک حد سمجھی جاتی ہے۔








