ملتان میں بیگم کا شوہر پر جسمانی تعلقات کے دوران جنسی تشدد کا الزام، خاتون زخمی، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا

ملتان میں پولیس کا کارنامہ
ملتان (ویب ڈیسک) ملتان میں پولیس نے ایک ملزم شوہر کو گرفتار کیا ہے۔ اہلیہ نے الزام عائد کیا ہے کہ ملزم نے جسمانی تعلقات کے دوران نہ صرف مبینہ طور پر غیر فطری جنسی تعلق قائم کیا بلکہ منع کرنے پر اُن پر شدید نوعیت کا جنسی تشدد بھی کیا، جس سے وہ زخمی ہو گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: موسمی عذاب کا اندازہ یوں لگالیں کہ انگریز فوجی ہی صحرائی علاقے سے گزرتے تو مسلسل پسینے کے اخراج سے بے ہوش ہو جاتے بعض ہلاک ہو جاتے۔
طبی معائنہ اور ابتدائی رپورٹ
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق، پولیس کی جانب سے خاتون کے طبی معائنے کے بعد سامنے آنے والی ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں خاتون کی چھاتی اور جنسی اعضا پر زخموں اور سوجن کے نشانات پائے گئے ہیں۔ 19 سالہ متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ اُن پر جنسی نوعیت کا تشدد گذشتہ تین سال سے ہو رہا تھا۔ ماضی میں جب انھوں نے اس معاملے میں اپنی ساس سے شکایت کی تو انھوں نے ڈانٹ کر انھیں خاموش کروا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور پولو کلب کے زیراہتمام میشا اینڈ ابراہیم پولو کپ 2024ء شروع ہوگیا
ایف آئی آر اور ملزم کی وحشیانہ کارروائیاں
متاثرہ خاتون کی جانب سے درج کروائی گئی ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 17 مئی کی رات تقریباً 11 بجے اُن کے شوہر گھر آئے اور ’انتہائی وحشیانہ طریقے‘ اور غیر فطری جسمانی تعلقات قائم کیے۔ یہ پہلی بار نہیں ہوا تھا، بلکہ ماضی میں بھی اس قسم کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔ خاتون کا کہنا ہے کہ اس ’وحشیانہ تشدد‘ پر اُنہوں نے چیخ و پکار شروع کی، جس پر کچھ لوگ اکھٹے ہوئے اور انہوں نے پولیس ہیلپ لائن پر کال کی۔
یہ بھی پڑھیں: ظالمو۔۔ گنڈاپور۔۔ راجہ آ رہا ہے
پولیس کی کارروائی
خاتون نے پولیس سے درخواست کی کہ ان کا طبی معائنہ کروایا جائے اور ملزم کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اس مقدمے کی ایف آئی آر 18 مئی کو ریپ کی دفعہ (زنا بالجبر) کے تحت درج کی گئی ہے۔ خاتون کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ کے مطابق ان کا طبی معائنہ 19 مئی کی صبح پولیس کی درخواست پر کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: عازمین حج کے لیے نئی پالیسی جاری، شرائط مزید سخت کردی گئیں
تشدد کا تسلسل اور خاتون کی حالت
رپورٹ کے مطابق، 19 سالہ متاثرہ خاتون نے بتایا کہ ان کی تین سال قبل شادی ہوئی تھی اور اس کے بعد سے انھیں اسی قسم کی صورتحال کا سامنا تھا۔ وقت کے ساتھ ساتھ یہ تشدد بڑھتا گیا اور آخری مرتبہ یہ اتنا شدید تھا کہ وہ بے ہوش ہو گئیں۔ متاثرہ خاتون کا دعویٰ ہے کہ وہ اس بات سے ڈر گئی تھیں کہ شاید یہ اُن کے شوہر کا حق ہے۔
خود کو بچانے کی کوشش
اگرچہ ایف آئی آر میں یہ لکھا گیا ہے کہ خاتون کے شور مچانے پر لوگ اکھٹے ہوئے، تاہم متاثرہ خاتون کا دعویٰ ہے کہ آخری مرتبہ ہونے والے تشدد کے بعد وہ بے ہوش ہو گئی تھیں اور ہوش آنے پر وہ اپنے ماموں کے گھر چلی آئیں، جہاں انہوں نے ساری صورتحال بتائی۔