کراچی میں جائیداد کے تنازعے پر چھوٹے بھائی نے بڑے بھائی کو قتل کردیا

کراچی میں جائیداد کے تنازع پر قتل
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) بلدیہ ٹاؤن یوسف گوٹھ میں جائیداد کے تنازع پر چھوٹے بھائی نے بڑے بھائی کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا۔ پولیس نے سگے بھائی کے قتل میں ملوث ملزم کو آلہ قتل سمیت گرفتار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: فکرمندی ہمارے معاشرے میں وبائی مرض کی حیثیت سے موجود ہے
واقعے کی تفصیلات
سعید آباد تھانے کے علاقے بلدیہ ٹاؤن یوسف گوٹھ میں ایک گھر میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ متوفی کی لاش قانونی کارروائی کے لیے سول اسپتال منتقل کی گئی جہاں اس کی شناخت 40 سالہ خلیل الرحمٰن ولد عبدالرحمٰن کے نام سے ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: آپ کی آنکھیں اپنے والدین سے نہیں ملتیں، گھر میں مذاق، لیکن پھر بزرگ شہری نے ڈی این اے کرایا تو 80 سال پرانی حقیقت کھل کر سامنے آگئی
پولیس کی کارروائی
فائرنگ کے واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی اور شواہد اکٹھا کرنے کے لیے کرائم سین یونٹ کو طلب کیا۔ سعید آباد پولیس کے مطابق مقتول خلیل الرحمٰن کو اس کے حقیقی چھوٹے بھائی مجیب الرحمٰن نے جائیداد کے تنازع پر فائرنگ کرکے قتل کیا اور وہاں سے فرار ہوگیا۔ پولیس نے ملزم کی فوری تلاش شروع کی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکپتن میں جائیداد کے لیے بہن کو قتل کرنے والے دو بھائی گرفتار
ملزم کی گرفتاری
ملزم فرار ہونے کے بعد لیاری میں اپنی رہائش گاہ پہنچا، جہاں بغدادی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اور سگے بھائی کو قتل کرنے والے ملزم مجیب الرحمٰن کو گرفتار کرکے آلہ قتل برآمد کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل کا بہترین بولر بننا چاہتا ہوں: حسن علی
مقتول کے ساتھ تنازع کی وجوہات
سعید آباد پولیس کے مطابق، گرفتار ملزم نے اپنے بھائی کو اے کے 47 رائفل سے فائرنگ کرکے قتل کیا۔ پولیس نے واردات میں استعمال ہونے والی رائفل بھی برآمد کر لی ہے۔ مزید یہ کہ مقتول کو جائیداد میں حصہ مل گیا تھا اور اس نے بلدیہ یوسف گوٹھ میں اپنا گھر خریدا تھا۔ کئی روز قبل مقتول اپنے دو بھائیوں فضل اور مجیب کے گھر پہنچا اور دوبارہ جائیداد میں حصہ مانگا، جس پر بھائیوں نے اسے وہاں آنے سے منع کیا۔
نتائج اور عبوری معلومات
باقی بھائیوں کو دھمکیاں دینے کے بعد مقتول وہاں سے چلا گیا، جس پر اتوار کی صبح، مجیب نے گھر جا کر اپنے بڑے بھائی کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا۔ پولیس حکام کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزم مجیب الرحمٰن کا مجرمانہ ریکارڈ پہلے سے موجود ہے اور وہ بغدادی، کھارادر اور دیگر تھانوں میں درج مقدمات میں متعدد بار گرفتار ہو چکا ہے۔