سندھ طاس معاہدے کی معطلی بھارت کو مہنگی پڑ سکتی ہے، عالمی جریدے نے خبردار کردیا

سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا خطرہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) عالمی جریدے نے خبردار کیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی بھارت کو مہنگی پڑ سکتی ہے۔ عالمی میگزین دی ڈبلومیٹ نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی بھارت کو مہنگی پڑ سکتی ہے، عالمی میگزین کے مطابق بھارت کا سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر معطل کرنے کا اقدام چین کو برہما پترا کا پانی روکنے پر مجبور کرسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جمشید دستی کی مبینہ جعلی اسناد کی تصویر منظر عام پر، 2020 میں ایف اے اور 2017 میں بی اے مکمل کیا
بھارت کے پانی کی صورتحال
رپورٹ کے مطابق براہما پترا دریا کا پانی بھارت کے تازہ پانی کا تقریباً 30 فیصد بنتا ہے، اس کے علاوہ اس دریا سے آنے والا پانی بھارت کی مجموعی پن بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا 44 فیصد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طوفان کے دوران چینی ہسپتال میں نایاب خون والی پاکستانی حاملہ خاتون کی محفوظ زچگی
چین کے اقدامات
دی ڈپلومیٹ کی رپورٹ کے مطابق چین براہما پترا پر بڑے ڈیم تعمیر کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت سے کشیدگی کے باوجود سکھ یاتریوں کی کرتار پور آمد
ورلڈ بینک کا مؤقف
یاد رہے کہ اس سے قبل ورلڈ بینک نے واضح کیا تھا کہ سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جاسکتا۔ ورلڈ بینک کے صدر اجے بنگا نے سی این بی سی کو حالیہ انٹرویو میں واضح کیا کہ معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کی کوئی شق اس میں شامل نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا کے 13 اضلاع میں 7 روز کے لئے دفعہ 144 نافذ
معاہدے کی منسوخی کی شرائط
صدر ورلڈ بینک نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو دونوں فریقین کی مرضی سے ختم یا اس میں کوئی ترمیم کی جاسکتی ہے، سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک کا کردار بنیادی طور پر سہولت کار کا ہے۔
بین الاقوامی قوانین اور بھارت کے عزائم
دفاعی ماہرین نے کہا کہ ورلڈ بینک کے صدر کا سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے حالیہ انٹرویو ثابت کرتا ہے کہ بھارت یہ معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم نہیں کرسکتا، سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ دفاعی ماہرین نے کہا کہ ورلڈ بینک کے واضح مؤقف کے بعد بھارتی مکروہ عزائم بری طرح ناکام ہو چکے ہیں。