آدھی رات کے وقت پٹاخوں کے پھٹنے سے پورا ہاسٹل گونجتا، بچے گونج سے جاگ اٹھتے، پریشان ہوتے تھے لیکن کوئی سراغ نہ لگا سکا کہ یہ دھماکے کون کرتا تھا
مصنف کی معلومات
مصنف: راناآمیر احمد خاں
قسط: 46
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں حالیہ مون سون بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلات سامنے آگئیں
جرمانہ پالیسی پر احتجاج
ہماری نشاندہی اور نرم رویہ اپنانے کی درخواست کے باوجود وہ اپنی جرمانہ پالیسی پر قائم رہے۔ جس کے خلاف احتجاج کی ایک شکل آئے روز پیدا ہوتی۔ آدھی رات کے وقت پٹاخوں کے پھٹنے سے پورا ہاسٹل گونجتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کی نئی سنیارٹی لسٹ معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی
احتجاج کے اثرات
ایسے میں ہاسٹل سپرنٹنڈنٹ اور چیف پریفکٹ کے ہمراہ ہم عہدیداران ہاسٹل ایگزیکٹو کمیٹی کو آدھی رات کو جگاتے اور پوچھتے کہ یہ پٹاخوں والی شرارت کون کر رہا ہے۔ ڈاکٹر اجمل کی فیملی اور اْن کے بچے پٹاخوں کے دھماکے کی گونج سے جاگ اٹھتے تھے اور پریشان ہوتے تھے۔ لیکن ان دنوں ہم میں سے کوئی بھی اس امر کا سراغ نہ لگا سکا کہ یہ دھماکے کون کرتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم شہباز شریف کا فلسطینیوں کے لیے شاندار اقدام
دوست کا انکشاف
بہت سالوں بعد ہمارے دوست ریاض احمد ملک، جو بعد میں فوج میں کمیشن لینے کے بعد بریگیڈئر کے عہدہ پر پہنچے، نے مجھے بتایا کہ ہاسٹل میں پٹاخوں والی حرکت ان کی تھی۔ اگر انہوں نے اْس وقت بتا دیا ہوتا تو یقیناً ہاسٹل اور کالج سے انہیں نکال دیا جاتا۔
یہ بھی پڑھیں: 28 مئی کو ایڈوانی اور واجپائی پاکستان کو ملیا میٹ کرنے کی دھمکیاں دے رہے تھے لیکن جیسے ہی دھماکے ہوئے تو۔۔۔ تجزیہ کار کا ایسا دعویٰ کہ ہنسی نہ رکے
کوارڈینگل ہاسٹل کے رہائشی
کوارڈینگل ہاسٹل میں ہمارے ساتھ مقیم طلباء میں میر ظفر اللہ خان جمالی شامل تھے، جو بعد میں بلوچستان سے پرائم منسٹر پاکستان بنے۔ وہ اُس وقت ہاکی کے اچھے کھلاڑی تھے اور کالج ٹیم میں کلر ہولڈر تھے۔ مزید ہمارے دوست نعیم پرویز اور چوہدری ارشد تھے، جو بعد میں دونوں ائیر چیف مارشل بنے اور 1965ء کی جنگ میں کارہائے نمایاں انجام دئیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: آخر کار ویرات کوہلی نے آئی پی ایل جیت ہی لیا
ڈنر کی تقریب
کوارڈینگل ہاسٹل میں سیکرٹری شپ کے دوران، ماہِ نومبر میں ہاسٹل میں ایک ڈنر کا انعقاد کیا گیا جس میں، میری تجویز پر، کرنل اے ایس دارا، جو کہ ڈائریکٹر جنرل سول ڈیفنس پاکستان تھے، کو بطور چیف گیسٹ بلایا گیا۔ میں ان کی لیڈر شپ کے موضوع پر تقریروں سے بہت متاثر تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سٹاک ایکسچینج نے تاریخ کی نئی بلند ترین حد کو چھو لیا
خرچ کا حساب
ڈنر کی یہ تقریب بہت اعلیٰ رہی، لیکن بعدازاں جب خرچ کا حساب کیا گیا تو یہ بہت زیادہ محسوس ہوا۔ چنانچہ ہاسٹل ایگزیکٹو باڈی کے اجلاس میں، میں نے خود اس بات کو اٹھایا کہ ڈنر پر اتنا خرچ کیوں آیا۔ تحقیق کے لئے جاوید مشرف کی سربراہی میں ایک کمیٹی نامزد کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا بچہ بچہ اس امتحان میں سرخرو ہوگا، شروع بھارت نے کیا ختم ہم کریں گے: مریم نواز
تحقیقاتی رپورٹ
تحقیقاتی کمیٹی نے بڑی عرق ریزی سے عمدہ رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ میں سٹورکیپر / میس سپروائزر کو مورد الزام ٹھہرایا گیا۔ ڈاکٹر اجمل نے سٹورکیپر کو خورد برد کا مرتکب ہونے پر برطرف کر دیا۔ اس رپورٹ پر ڈاکٹر محمد اجمل کے ریمارکس مجھے آج بھی یاد ہیں کہ بارہویں جماعت کے طالبعلم جاوید مشرف کی یہ رپورٹ معیاری عمدہ ہے۔
ہاسٹل کی مالی حالت
اُس وقت ہاسٹل میس کا روزانہ خرچ ناشتہ، لنچ، ڈنر سمیت صرف 3 روپے کے حساب سے ایک سو روپے ماہانہ ہوتا تھا۔ مذکورہ ڈنر کا خرچ تقریباً پانچ روپے فی کس کے قریب آیا تھا، جس کے زیادہ ہونے کا نوٹس لیا گیا تھا۔
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔








