شاندار خبر، وہ یورپی ملک جس نے فلسطینی ریاست کو اگلے ماہ تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا

مالٹا کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
ویلیٹا (ویب ڈیسک) یورپی ملک مالٹا نے اگلے ماہ فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: سدھو کی کپل شرما شو میں واپسی ممکن بنانے کے لیے نیٹ فلکس نے کیا کردار ادا۔
وزیر اعظم کی تقریر
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم رابرٹ ابیلا نے اتوار کے روز ایک سیاسی تقریب کے دوران یہ اعلان کیا، جس میں انہوں نے عالمی و مقامی معاملات بالخصوص غزہ میں جاری انسانی بحران پر روشنی ڈالی۔ وزیر اعظم رابرٹ ابیلا نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم غزہ میں جاری انسانیت سوز المیے پر خاموش تماشائی نہیں بن سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف نے صدر بننے کی خواہش ظاہر کی نہ ہی اس بارے میں کوئی گفتگو ہوئی،سینیٹر عرفان صدیقی
اخلاقی ذمہ داری
فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنا نہ صرف ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے بلکہ انصاف اور انسانی وقار کے تقاضوں کے بھی عین مطابق ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ مالٹا فلسطینی ریاست کو 20 جون کو ہونے والی اقوام متحدہ کی کانفرنس کے بعد باضابطہ طور پر تسلیم کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: این اے 213 عمرکوٹ میں ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ کا آغاز، سخت سکیورٹی انتظامات
اقوام متحدہ کی حمایت
واضح رہے کہ مالٹا نے اپریل 2023 میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فلسطین کو مکمل رکنیت دینے کے حق میں ووٹ دیا تھا، تاہم اس کے باوجود ملک نے تاحال فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا تھا۔ اقوام متحدہ کے 193 میں سے 147 رکن ممالک اب تک فلسطین کو ایک خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کر چکے ہیں۔
بڑھتی ہوئی عالمی حمایت
حالیا برسوں میں آرمینیا، سلووینیا، آئرلینڈ، ناروے، اسپین، بہاماس، ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو، جمیکا اور بارباڈوس جیسے ممالک بھی اس فہرست میں شامل ہو چکے ہیں۔ تاہم اس بڑھتی ہوئی عالمی حمایت کے باوجود امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا اور جرمنی سمیت کئی اہم مغربی طاقتوں نے اب تک فلسطینی ریاست کو تسلیم نہیں کیا ہے۔ گزشتہ ماہ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے عندیہ دیا تھا کہ فرانس آئندہ مہینوں میں اس بارے میں فیصلہ کر سکتا ہے۔