وزیراعظم شہباز شریف ترکیہ کا دورہ مکمل کرکے تہران پہنچ گئے

وزیراعظم شہباز شریف کا ترکیہ کا دورہ
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف ترکیہ کا 2 روزہ دورے مکمل کرکے تہران پہنچ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: وسیم اکرم نے عمران خان کو بہترین کپتان قرار دے دیا
استقبال کی تفصیلات
ڈان نیوز کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف تہران میں سعد آباد محل پہنچے، جہاں ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ان کا استقبال کیا۔ دونوں ممالک کے قومی ترانے بھی بجائے گئے جبکہ وزیراعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز کا کاروبار فنانس کیلئے ضرورت کے مطابق قرضہ دینے کا حکم
رخصتی کے لمحات
قبل ازیں، ترک وزیر دفاع یشار گیولر، ڈپٹی گورنر استنبول الکر حاقتان کچمز، پاکستان ترکیہ کلچرل ایسوسی ایشن کے صدر برہان قایاترک اور پاکستان کے ترکیہ میں سفیر یوسف جنید اور دیگر نے استنبول کے ہوائی اڈے پر وزیراعظم کو رخصت کیا۔
یہ بھی پڑھیں: 26 ویں آئینی ترمیم میں اتنی غلطیاں ہیں کہ حکومت کو 27 ویں ترمیم لانا ہی پڑے گی: بیرسٹر علی ظفر
ترکیہ کی حمایت کے لئے شکریہ
وزیر اعظم نے پاک بھارت حالیہ کشیدگی میں بھرپور تعاون اور حمایت پر ترکیہ کے عوام اور بالخصوص صدر اردوان کا شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کی پولیس قافلے پر بھارتی سپانسرڈ دہشتگردوں کے حملے کی شدید مذمت
ملاقاتیں اور جاری دورے
وزیر اعظم شہباز شریف کی تہران میں اعلیٰ ایرانی قیادت سے ملاقاتیں ہوں گی، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی بھی 2 روزہ دورے پر ایران پہنچ گئے ہیں۔ محسن نقوی تہران میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے وفد کو جوائن کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کبھی دعا نہیں مانگی تھی ماں کے ہوتے ہوئے۔۔۔
آذربائیجان اور تاجکستان کا دورہ
وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان کا وفد آذربائیجان اور تاجکستان بھی جائے گا۔ وزیراعظم تاجکستان میں ’گلیشئرز کانفرنس‘ میں بھی شرکت کریں گے، یہ کانفرنس 29 مئی کو شیڈول ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر کراچی بار عامر وڑائچ پر موٹر سائیکل سوار ملزمان کا تشدد
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی موجودگی
وزیراعظم شہبازشریف کے ترکیہ کے دورے میں ان کے ہمراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے، جنہوں نے دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کی مضبوطی پر زور دیتے ہوئے جنوبی ایشیا میں حالیہ پیش رفت کے دوران پاکستان کی غیر متزلزل حمایت پر ترکیہ حکومت اور عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش میں باٹا کے شورومز پر حملے کیوں ہوئے
پاکستان کی دفاعی صورتحال
یاد رہے کہ پہلگام میں 22 اپریل کو سیاحوں پر حملے اور بعد ازاں بھارت کی جانب سے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب پاکستان میں دراندازی کے جواب میں پاک فوج نے آپریشن بنیان المرصوص کے ذریعے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا تھا۔
خطے کی حمایت
اس جنگ کے دوران ترکیہ، آذربائیجان، ایران اور تاجکستان نے پاکستان کے دفاع کے حق کی کھل کر حمایت کی۔ ترکیہ اور آذربائیجان کی جانب سے کھلی حمایت کے بعد بھارت میں ان دونوں ممالک کی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم بھی چلائی جارہی ہے۔