ہم ایران کے پرامن جوہری پروگرام کی حمایت کرتے ہیں، وزیراعظم
ایران کے ساتھ پاکستان کی دوستی کا عزم
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتی کشیدگی کے دوران پاکستان کی حمایت پر ایران کا شکریہ ادا کیا اور ایران کے نیوکلیئر پروگرام کی حمایت کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں: 50 فیصد سینیٹرز پیسے دے کر منتخب ہوئے ہیں: شاہد خاقان کا دعویٰ
مشترکہ پریس کانفرنس میں گفتگو
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق، تہران میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا: "ایران کو اپنا دوسرا گھر سمجھتا ہوں، اور یہاں کا دورہ کر کے دلی مسرت ہوئی ہے."
یہ بھی پڑھیں: نااہلی ریفرنس: عمر ایوب کو وکیل مقرر کرنے کی مہلت
تاریخی تعلقات کو تقویت دینے کی ضرورت
وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان اور ایران کے دیرینہ، ثقافتی اور تاریخی تعلقات ہیں، اور ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ان تعلقات کو مزید گہرا بنانے کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کے ذریعے مضبوط کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم اے پنجاب نے گرد آلود ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کر دی
جنوبی ایشیا کی کشیدگی پر تشویش
وزیراعظم نے کہا کہ ایرانی صدر کے ساتھ تعمیری بات چیت ہوئی، جنہوں نے جنوبی ایشیا میں جاری کشیدگی کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ ایرانی سفیر نے بھی مسلسل رابطہ رکھا جس پر وزیراعظم نے ان کا شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کے لئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا ایکس پر خصوصی پیغام
مکالمے کی اہمیت
انہوں نے وضاحت کی کہ پاکستان امن کے خواہاں ہے اور مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور لوک سبھا کی قرارداد کے تحت مقبوضہ کشمیر کا حل بھی پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے کیپٹو پاور پلانٹس لیوی بل 2025 کی متفقہ طور پر منظوری دیدی
بھارت کے ساتھ سنجیدہ بات چیت
وزیراعظم نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ پانی، تجارت اور انسداد دہشت گردی جیسے معاملات پر سنجیدہ گفتگو کرنا چاہتے ہیں، تاہم اگر بھارت نے دوبارہ جارحیت کی تو ہم اپنے ملک کا بھرپور دفاع کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ رائزنگ سٹارز فائنل، پاکستان شاہینز اور بنگلہ دیش اے کا سنسنی خیز مقابلہ برابرہو گیا
غزہ کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی
شہباز شریف نے غزہ کے لوگوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ وہاں 54 ہزار فلسطینی اسرائیلی بربریت سے شہید ہو چکے ہیں۔ عالمی برادری کو جنگ بندی کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے افغان طالبان کو دریائے کنڑ پر ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش کردی
ایران کی حمایت کا اعادہ
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایران کے بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے اور ہم ایران کے پُرامن نیوکلیئر پروگرام کی حمایت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کے پاس سیاسی طعنہ بازی، جھوٹ اور شعبدہ بازیوں کا وقت نہیں: عظمیٰ بخاری
ایرانی صدر کی جانب سے خیرمقدم
دوسری جانب ایرانی صدر نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات دیرینہ ہیں اور بھارت و پاکستان کے درمیان سیز فائر کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ دونوں ممالک کو اختلافات حل کرنے کے لیے بات چیت کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: کوٹ مومن کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں سکولز کی تعطیلات میں مزید 3 روز کی توسیع
خطے کے امن کی اہمیت
ایرانی صدر نے کہا کہ فلسطین میں مظالم کی مذمت کرتے ہوئے ایران اور پاکستان او آئی سی کے رکن ممالک ہیں، جو مل کر غزہ مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔
مغربی ممالک کی خاموشی پر تنقید
انہوں نے کہا کہ تمام مغربی ممالک خاموش رہ کر اس صورتحال سے فائدہ اٹھا رہے ہیں جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ ایرانی صدر نے دورے پر وزیراعظم اور پاکستانی وفد کا شکریہ ادا کیا。








