ہم ایران کے پرامن جوہری پروگرام کی حمایت کرتے ہیں، وزیراعظم

ایران کے ساتھ پاکستان کی دوستی کا عزم
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتی کشیدگی کے دوران پاکستان کی حمایت پر ایران کا شکریہ ادا کیا اور ایران کے نیوکلیئر پروگرام کی حمایت کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں: مشیش خان کا کنگنا رناوت کو کرارا جواب، انسٹاگرام پر زبردست چھترول
مشترکہ پریس کانفرنس میں گفتگو
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق، تہران میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا: "ایران کو اپنا دوسرا گھر سمجھتا ہوں، اور یہاں کا دورہ کر کے دلی مسرت ہوئی ہے."
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ کا کانسٹیبل مبشر کی شہادت پر گہرے رنج کا اظہار، فسادیوں نے بے گناہ کی جان لے لی، معاف نہیں کریں گے: مریم نواز
تاریخی تعلقات کو تقویت دینے کی ضرورت
وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان اور ایران کے دیرینہ، ثقافتی اور تاریخی تعلقات ہیں، اور ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ان تعلقات کو مزید گہرا بنانے کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کے ذریعے مضبوط کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل نے اپنے 10 فیصد افسروں کو فارغ کردیا
جنوبی ایشیا کی کشیدگی پر تشویش
وزیراعظم نے کہا کہ ایرانی صدر کے ساتھ تعمیری بات چیت ہوئی، جنہوں نے جنوبی ایشیا میں جاری کشیدگی کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ ایرانی سفیر نے بھی مسلسل رابطہ رکھا جس پر وزیراعظم نے ان کا شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں مسلم خاندان نے ہندو جوڑے کی شادی کی رسومات تہس ہونے سے بچا لیں
مکالمے کی اہمیت
انہوں نے وضاحت کی کہ پاکستان امن کے خواہاں ہے اور مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور لوک سبھا کی قرارداد کے تحت مقبوضہ کشمیر کا حل بھی پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی مقدمات کو اب تک سماعت کے لیے کیوں مقرر نہیں کیا جا سکا؟ وجہ سامنے آ گئی
بھارت کے ساتھ سنجیدہ بات چیت
وزیراعظم نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ پانی، تجارت اور انسداد دہشت گردی جیسے معاملات پر سنجیدہ گفتگو کرنا چاہتے ہیں، تاہم اگر بھارت نے دوبارہ جارحیت کی تو ہم اپنے ملک کا بھرپور دفاع کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: 50 سال بعد چرائے گئے 37 روپے سود کے ساتھ واپس کرنے والے شخص: ’انسانیت اب بھی زندہ ہے‘
غزہ کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی
شہباز شریف نے غزہ کے لوگوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ وہاں 54 ہزار فلسطینی اسرائیلی بربریت سے شہید ہو چکے ہیں۔ عالمی برادری کو جنگ بندی کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں سوشل میڈیا صارفین کی تعداد کتنی ہے؟ پی ٹی اے نے اعداد و شمار جاری کر دیئے
ایران کی حمایت کا اعادہ
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایران کے بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے اور ہم ایران کے پُرامن نیوکلیئر پروگرام کی حمایت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لارنس بشنوئی گینگ کی ایک اور بھارتی سیاستدان کو جان سے مارنے کی دھمکی
ایرانی صدر کی جانب سے خیرمقدم
دوسری جانب ایرانی صدر نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات دیرینہ ہیں اور بھارت و پاکستان کے درمیان سیز فائر کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ دونوں ممالک کو اختلافات حل کرنے کے لیے بات چیت کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی تصاویر والے اشتہارات پر حکومت سے جواب طلب
خطے کے امن کی اہمیت
ایرانی صدر نے کہا کہ فلسطین میں مظالم کی مذمت کرتے ہوئے ایران اور پاکستان او آئی سی کے رکن ممالک ہیں، جو مل کر غزہ مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔
مغربی ممالک کی خاموشی پر تنقید
انہوں نے کہا کہ تمام مغربی ممالک خاموش رہ کر اس صورتحال سے فائدہ اٹھا رہے ہیں جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ ایرانی صدر نے دورے پر وزیراعظم اور پاکستانی وفد کا شکریہ ادا کیا。