ہم ایران کے پرامن جوہری پروگرام کی حمایت کرتے ہیں، وزیراعظم

ایران کے ساتھ پاکستان کی دوستی کا عزم
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتی کشیدگی کے دوران پاکستان کی حمایت پر ایران کا شکریہ ادا کیا اور ایران کے نیوکلیئر پروگرام کی حمایت کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی ایک اور بڑی شکست، آئی ایم ایف نے دوسری قسط کی منظوری دے دی
مشترکہ پریس کانفرنس میں گفتگو
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق، تہران میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا: "ایران کو اپنا دوسرا گھر سمجھتا ہوں، اور یہاں کا دورہ کر کے دلی مسرت ہوئی ہے."
یہ بھی پڑھیں: شہریار منور نے جلد شادی کرنے کی تصدیق کردی، دلہن کون ہے؟
تاریخی تعلقات کو تقویت دینے کی ضرورت
وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان اور ایران کے دیرینہ، ثقافتی اور تاریخی تعلقات ہیں، اور ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ان تعلقات کو مزید گہرا بنانے کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کے ذریعے مضبوط کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: دورہ جنوبی افریقا کیلئے پاکستان کرکٹ ٹیم کا اعلان کر دیا گیا
جنوبی ایشیا کی کشیدگی پر تشویش
وزیراعظم نے کہا کہ ایرانی صدر کے ساتھ تعمیری بات چیت ہوئی، جنہوں نے جنوبی ایشیا میں جاری کشیدگی کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ ایرانی سفیر نے بھی مسلسل رابطہ رکھا جس پر وزیراعظم نے ان کا شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایرانی وزیر خارجہ نے امریکی صدر کے آئندہ ہفتے مذاکرات کے دعوے کی تردید کردی
مکالمے کی اہمیت
انہوں نے وضاحت کی کہ پاکستان امن کے خواہاں ہے اور مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور لوک سبھا کی قرارداد کے تحت مقبوضہ کشمیر کا حل بھی پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ملکی سیاسی صورتحال اور سرمایہ کاروں کی بے چینی کا سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے نقشہ کھینچ دیا
بھارت کے ساتھ سنجیدہ بات چیت
وزیراعظم نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ پانی، تجارت اور انسداد دہشت گردی جیسے معاملات پر سنجیدہ گفتگو کرنا چاہتے ہیں، تاہم اگر بھارت نے دوبارہ جارحیت کی تو ہم اپنے ملک کا بھرپور دفاع کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا میں شدید گرمی سے ہونے والی اموات کی سالانہ اوسط 5 لاکھ کے قریب پہنچ گئی: انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن
غزہ کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی
شہباز شریف نے غزہ کے لوگوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ وہاں 54 ہزار فلسطینی اسرائیلی بربریت سے شہید ہو چکے ہیں۔ عالمی برادری کو جنگ بندی کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: جرنیل کے قتل کے الزام میں 6 سالہ بچی گرفتار
ایران کی حمایت کا اعادہ
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایران کے بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے اور ہم ایران کے پُرامن نیوکلیئر پروگرام کی حمایت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی گند کو صاف کرنے کا وقت آگیا، وزیر اعلیٰ مریم نواز کا ” ستھرا پنجاب” کی لانچنگ تقریب سے خطاب
ایرانی صدر کی جانب سے خیرمقدم
دوسری جانب ایرانی صدر نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات دیرینہ ہیں اور بھارت و پاکستان کے درمیان سیز فائر کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ دونوں ممالک کو اختلافات حل کرنے کے لیے بات چیت کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے کا ایکشن، عمرہ ویزے پر سعودی عرب بھیک مانگنے والے 16 افراد گرفتار
خطے کے امن کی اہمیت
ایرانی صدر نے کہا کہ فلسطین میں مظالم کی مذمت کرتے ہوئے ایران اور پاکستان او آئی سی کے رکن ممالک ہیں، جو مل کر غزہ مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔
مغربی ممالک کی خاموشی پر تنقید
انہوں نے کہا کہ تمام مغربی ممالک خاموش رہ کر اس صورتحال سے فائدہ اٹھا رہے ہیں جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ ایرانی صدر نے دورے پر وزیراعظم اور پاکستانی وفد کا شکریہ ادا کیا。