لالو پرساد یادو نے بیٹے کو پارٹی اور خاندان سے نکال دیا، وہ بھی 6 سال کے لیے۔ وجہ کیا تھی؟ آپ بھی جانیے

لالو پرساد یادیو نے اپنے بیٹے کو پارٹی سے نکال دیا
نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کے سینئر سیاستدان اور اپوزیشن جماعت راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سربراہ لالو پرساد یادیو نے اپنے بڑے بیٹے تیج پرتاب یادیو کو پارٹی اور خاندان سے نکال دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعے) کا دن کیسا رہے گا؟
بیٹے کی جماعت سے نکالنے کی وجوہات
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق 76 سالہ لالو پرساد یادیو نے اپنے بڑے بیٹے اور ریاستی اسمبلی میں پارٹی رہنما 37 سالہ تیج پرتاب یادیو کو 6 سال کے لیے پارٹی سے نکال دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مزید 4 افراد کے سر قلم، سعودی عرب میں رواں سال سزائے موت پانے والوں کی تعداد 303 ہوگئی
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والا ویڈیو
’’جنگ‘‘ کے مطابق آر جے ڈی کے سربراہ نے بیٹے کو خاندان اور پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ سوشل میڈیا پر تیج پرتاب یادیو کی لڑکی کے ساتھ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کیا ہے۔
لالو پرساد یادیو کا بیان
لالو پرساد یادیو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا کہ ’’ذاتی زندگی میں اخلاقی اقدار نظرانداز کرنا سماجی مقاصد کے ساتھ اجتماعی جدوجہد کو کمزور کرتا ہے۔ ہمارے بڑے بیٹے کی سرگرمیاں، عوامی رویہ اور غیر ذمے دارانہ برتاؤ ہماری خاندانی اقدار اور روایات کے مطابق نہیں، موجودہ حالات کے پیش نظر انہیں پارٹی اور خاندان سے نکال رہے ہیں۔ اب سے تیج پرتاب یادیو کا پارٹی یا خاندان میں کسی قسم کا کوئی کردار نہیں ہوگا، وہ 6 سال کے لیے نکال دیے گئے ہیں۔‘‘