لاہور میں 3800 سرکاری گاڑیوں کے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی میں ملوث ہونے کا انکشاف

لاہور میں سرکاری گاڑیوں کی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں 3800 سے زائد سرکاری گاڑیاں جو سینئر بیوروکریٹس اور پولیس افسروں کے استعمال میں ہیں، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتی پائی گئی ہیں۔ ان میں اعلیٰ حکام جیسے انسپکٹر جنرل پولیس، لاہور کمشنر، ڈی سی، وفاقی اداروں کے ڈائریکٹر جنرلز اور دیگر اہم حکام کی گاڑیاں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: برطانوی حکومت نے انگلینڈ کی یونیورسٹیز کی ٹیوشن فیس میں بڑے اضافے کا اعلان کر دیا
پیپلز کے خلاف کاروائی
لاہور سٹی ٹریفک پولیس کی رپورٹ کے مطابق پنجاب پولیس کی 496 سرکاری گاڑیاں سب سے زیادہ خلاف ورزی کر رہی ہیں، اس کے بعد سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن اور لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کی گاڑیاں شامل ہیں۔ کئی گاڑیاں متعدد بار خلاف ورزیاں کر چکی ہیں اور جرمانے وصول نہ ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز سیاسی مخالف ضرور ہیں لیکن بزدار سے کوئی موازنہ نہیں: شیر افضل مروت
کئی گاڑیوں کی متعدد خلاف ورزیاں
ڈان کے مطابق ایک گاڑی نے 107 بار خلاف ورزی کی اور 50 ہزار روپے سے زائد جرمانہ ادا نہیں کیا، جبکہ دیگر گاڑیوں کے جرمانے بھی واجب الادا ہیں۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ مختلف سرکاری محکموں کی مجموعی طور پر 73 محکموں کی گاڑیاں اس بدانتظامی میں ملوث ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت دہشتگرد ملک ہے، ڈائیلاگ یا تباہی میں سے ایک راستہ چن لے؛ بلاول بھٹو
پنجاب سیف سٹی کی مداخلت
پنجاب سیف سٹی کیمرے ان خلاف ورزیوں کو ریکارڈ کرتے ہوئے ای چالان جاری کرتے رہے مگر ذمہ دار افسران نے جرمانے ادا نہیں کیے۔ لاہور چیف ٹریفک آفیسر نے اس معاملے کو چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کے نوٹس میں لایا ہے اور مداخلت کی درخواست کی ہے۔
عام شہریوں کے خلاف کارروائیاں
دوسری طرف، گزشتہ 10 دنوں میں عام شہریوں کے خلاف 4541 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں اور کئی افراد موقع پر گرفتار بھی ہوئے ہیں۔