پاکستان نے مار گرائے رافیل کی فوٹیج بھارتی افسر سے کیسے حاصل کی؟ دلچسپ حقائق سامنے آگئے

پاکستان کی جانب سے رافیل طیارے کی فوٹیج حاصل کرنے کی تفصیلات
اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان کی جانب سے بھارت کے مار گرائے رافیل طیارے کی بھارتی ایجنسی کے افسر سے فوٹیج حاصل کرنے کی دلچسپ تفصیلات سامنے آگئیں۔
یہ بھی پڑھیں: انڈیا کا نیوزی لینڈ کے ہاتھوں کلین سویپ: ‘گمبھیر کے دور میں خوش آمدید’-1
بھارت کے طیاروں کی ناکامی
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق پاکستان نے 7 مئی کو بھارت کے 3 رافیل سمیت 6 طیارے مار گرائے تھے۔ اس حوالے سے ڈیجیٹل شو ٹاک شاک میں بھارت کے خلاف جنگ میں پاکستان کی اہم کامیابی سے پردہ اٹھایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں آئین ہے نہ قانون، جمہوریت ہے نہ سیاسی ماحول: شیخ رشید
صحافی کا بیان
صحافی آصف بشیر چوہدری نے بتایاکہ رافیل کو فضا کا شاہین یعنی طاقتور جہاز کہاجاتا ہے اور یہ آج تک گرا ہی نہیں تھا، اگر اس کی فوٹیج نہ ملتی تو شاید اس معرکے کا لطف نہ آتا۔
یہ بھی پڑھیں: 100 اور 1500 مالیت کے انعامی بانڈز کی قرعہ اندازی 15مئی کو ہو گی
بھارتی سیکیورٹی فورسز کا عمل
ان کا کہنا تھاکہ بھارتی رافیل جہاں پر گرا وہاں بھارتی سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیر لیا اور عام عوام کو وہاں جانے سے روک دیا۔ بھارت سے ملنے والی فیلڈ انٹیلی جنس نے بتایا کہ بھارتی ایجنسی کے فلاں رینک کے افسر کے پاس رافیل طیارے کی فوٹیج ہے جو حادثے کے مقام پر بنائی ہے، اس کا نمبر بھی دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سموگ کا روگ کم نہ ہو سکا،آلودہ ترین شہروں میں ملتان سرفہرست
فوٹج کی خریداری کا عمل
صحافی آصف بشیر کا کہنا تھاکہ پاکستان میں بتایا گیا تو ہمارے ایک افسر نے اُس بھارتی افسر کو کال کی اور کہاکہ میں انٹرنیشنل میڈیا کا نمائندہ ہوں اور آپ سے فوٹیج اپنے ادارے کیلئے لینا چاہتا ہوں۔ ہمارے افسر کا اندھیرے میں پھینکا ہوا تیر 100 فیصد نشانے پر لگا اور بھارتی افسر نے فوٹیج کے بدلے پیسوں کی ڈیمانڈ کی جس پر انہیں کہا گیا کہ اکاؤنٹ نمبر دیں، اس پر پیسے بھیج دیتا ہوں۔ انہوں نے اکاؤنٹ دیا تو اس پر پیسے بھیجے گئے اور فوٹیج بھی دیے گئے مطلوبہ نمبر پر مل گئی۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش ٹیم کے دورہ پاکستان کے لیے پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی کی منظوری
فوٹج کی قیمت اور مستند ہونے کی گارنٹی
انہوں نے کہاکہ بھارتی افسر نے فوٹیج کے بدلے 50 ہزار بھارتی روپے مانگے تھے جو بغیر کسی بھاؤ تاؤ کے اسے دے دیے گئے۔ افسر نے کہا کہ آپ اس کی گارنٹی دیں کہ یہ فوٹیج اصلی ہوگی، اس نے کہا کہ پیسے دیں پھر وہ نمبر مطلوبہ پر مل گئی۔ یہ فوٹیج ایسی تھی جس کو ہم نے وائرل کیا اور دنیا کو ماننا پڑا کہ رافیل کو گرادیا۔
فوٹج کا ثبوت
صحافی آصف بشیر کا کہنا تھاکہ یہ موقع پر بنائی گئی فوٹیج تھی اور اسی فوٹیج کے اندر رافیل کا نشان بنا ہوا ہے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ رافیل کا ہی ملبہ ہے۔