یہ تفتیش بدنیتی پر مبنی، پہلے جو گواہ اور ثبوت انہوں نے پیش کئے وہ عدالتوں نے نہیں مانے، عمران خان کے وکیل کے ضمانت کی درخواست پر دلائل

لاہور ہائیکورٹ میں سماعت
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں درخواست ضمانت پر وکیل سلمان صفدر نے کہاکہ ضمانت کی درخواستوں اور ان ٹیسٹوں کا کوئی تعلق نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جو آرمی چیف مرضی کا ہو، انہیں اقتدار میں رکھے وہ پی ٹی آئی کا باپ ہوتا ہے‘خواجہ آصف کا سخت بیان
پولی گراف ٹیسٹ کا انکار
بانی پی ٹی آئی نے پولی گراف ٹیسٹ کرانے سے انکار کیا، اس کی وجوہات بھی بتائیں۔ دو سال کے بعد یہ تفتیش کے لئے آئے، یہ تفتیش بدنیتی پر مبنی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یہی امید ہے کہ پی ایس ایل کے بقیہ میچز پاکستان میں ہوں گے،عاطف رانا
گواہوں اور شواہد کا معاملہ
پہلے جو گواہ اور ثبوت انہوں نے پیش کئے وہ عدالتوں نے نہیں مانے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا جج آئینی سکوپ سے باہر جا کر فیصلہ دے سکتے ہیں؟ عوامی امنگوں اور جمہوریت کیلئے صحیح، لیکن کیا جج آئین ری رائٹ کر سکتے ہیں؟ جسٹس محمد علی مظہر کا استفسار
سرکاری وکیل کی دلیلیں
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے سماعت کی۔ وکیل بانی پی ٹی آئی سلمان صفدر نے کہاکہ عدالت پہلے مجھے سن لے۔ سرکاری وکیل نے تو تاریخ ہی مانگنی ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ندا یاسر کے گھر غیرملکی ملازمہ کی چوری کی واردات بے نقاب کیسے ہوئی؟
تفتیش میں شمولیت کا نہ ہونا
سرکاری وکیل نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی نے پولی گراف اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کرانے سے انکار کیا اور بانی پی ٹی آئی تفتیش جوائن نہیں کررہے۔ ہم ملزم کا جسمانی ریمانڈ نہیں مانگ رہے، صرف تفتیش چاہتے ہیں۔
تاریخوں کی واپسی
سلمان صفدر نے کہاکہ ضمانت کی درخواستوں اور ان ٹیسٹوں کا کوئی تعلق نہیں۔ تفتیشی افسر بانی پی ٹی آئی سے ملے ہی نہیں۔ جب بھی یہ آتے ہیں، تاریخ ہی مانگتے ہیں۔