چیٹ جی پی ٹی کو کبھی تھینک یو نہ کہیں کیونکہ۔۔۔ ماہرین نے خبردار کر دیا

چیٹ جی پی ٹی اور توانائی کا استعمال
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) کی رپورٹ کے مطابق، چیٹ جی پی ٹی جیسے اے آئی روبوٹ کو بار بار شکریہ کہنا غیر ضروری توانائی خرچ کروا سکتا ہے۔ لنکڈ ان کی ایک ماہر نے اس بات کا انتباہ دیا ہے کہ شکریہ جیسے چھوٹے جملے کو پروسیس کرنے کے لیے بھی اتنی توانائی خرچ ہوتی ہے جتنی ایک مکمل جواب دینے میں لگتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کشیدگی کے باوجود تجارت جاری، بھارت سے درآمدات 3 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں
صارفین کے لیے مشورہ
اس وجہ سے صارفین کو یہ مشورہ دیا جا رہا ہے کہ وہ چیٹ بوٹ کو بار بار شکریہ نہ کہیں تاکہ توانائی بچائی جا سکے۔ یہ اقدام ان صارفین کے لیے اہم ہے جو روزانہ چیٹ جی پی ٹی کا استعمال کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایک سیاسی جماعت کا یہ کہنا کہ ٹرمپ آئیگا تو انکے لیڈر کو آزاد کرائےگا، کسی لطیفے سے کم نہیں: احسن اقبال
توانائی اور پانی کی کھپت
یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ChatGPT کے توانائی اور پانی کے استعمال پر تنقید میں اضافہ ہو رہا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر، چیٹ جی پی ٹی لاکھوں گھروں کے برابر بجلی استعمال کرتا ہے، اور ہر گفتگو کے دوران پانی کی بھی خاص مقدار خرچ ہوتی ہے۔ اوپن اے آئی کے سی ای او نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ صارفین کی مہذب بات چیت کی وجہ سے کمپنی کے بجلی کے بل میں کئی ملین ڈالر کا اضافہ ہو چکا ہے۔
مستقبل کے خدشات
ماہرین کا کہنا ہے کہ اے آئی کی توانائی کی کھپت آئندہ سالوں میں مزید بڑھ سکتی ہے، جس سے پانی اور بجلی کی کمی کے مسائل بھی بڑھنے کا خدشہ ہے۔ لہذا، صارفین کو بار بار شکریہ کہنے کے بجائے مختصر اور مؤثر انداز اپنانے کا مشورہ دیا جا رہا ہے تاکہ وسائل کا ضیاع کم کیا جا سکے۔