اسلحے کی عدم موجودگی کے بارے میں خبر پر نوٹس، انکوائری کمیٹی قائم، 10 روز میں رپورٹ جمع کروانے کا حکم

سیکرٹری داخلہ پنجاب کا نوٹس
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے پنجاب کے مختلف اضلاع میں پولیس اور جیل خانہ جات کے زیر استعمال اسلحے اور دیگر سامان کی عدم موجودگی کے بارے میں میڈیا رپورٹ کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیں: 24 نومبر کو دھرنے کی کال دینے والے کامیاب نہیں ہونگے، نواز شریف کا بیان
انکوائری کمیٹی کی تشکیل
سیکرٹری داخلہ پنجاب کے حکم پر ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ کو 3 رکنی انکوائری کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے، جبکہ کمیٹی کے ممبروں میں ڈائریکٹر جنرل مانیٹرنگ اور ایڈیشنل سیکرٹری جوڈیشل محکمہ داخلہ شامل ہیں۔ انکوائری کمیٹی کو 10 روز میں انکوائری مکمل کر کے رپورٹ جمع کروانے کی پابند کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بہاولنگر: گھریلو جھگڑے پر شوہر نے بیوی اور بیٹی قتل کرکے خودکشی کر لی
محکموں کو ہدایت
سیکرٹری داخلہ پنجاب نے تمام متعلقہ محکموں کو آڈٹ رپورٹ میں دی گئی مبینہ بے ضابطگیوں پر فوری جواب جمع کروانے کی ہدایت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا بھارتی ہائی کمیشن کے اہلکار کو ناپسندیدہ قرار دیکر ملک چھوڑنے کا حکم
محکمہ داخلہ کا بیان
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ محکمہ داخلہ براہ راست اسلحہ ذخیرہ نہیں کرتا بلکہ یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں ہوتا ہے۔ پنجاب میں تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنے زیر استعمال اسلحے کے حوالے سے ذمہ دار اور جواب دہ ہیں۔
آڈٹ رپورٹ کی تفصیلات
یاد رہے کہ خبر میں بتائی گئی آڈٹ رپورٹ مالی سال 2021 سے 2024 کے متعلق ہے۔ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ موصول ہونے پر ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔