اسلحے کی عدم موجودگی کے بارے میں خبر پر نوٹس، انکوائری کمیٹی قائم، 10 روز میں رپورٹ جمع کروانے کا حکم

سیکرٹری داخلہ پنجاب کا نوٹس
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے پنجاب کے مختلف اضلاع میں پولیس اور جیل خانہ جات کے زیر استعمال اسلحے اور دیگر سامان کی عدم موجودگی کے بارے میں میڈیا رپورٹ کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیں: طالبعلم نے اہم ترین امتحان کو چھوڑ کر اپنے کلاس کے دوست کی زندگی بچالی
انکوائری کمیٹی کی تشکیل
سیکرٹری داخلہ پنجاب کے حکم پر ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ کو 3 رکنی انکوائری کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے، جبکہ کمیٹی کے ممبروں میں ڈائریکٹر جنرل مانیٹرنگ اور ایڈیشنل سیکرٹری جوڈیشل محکمہ داخلہ شامل ہیں۔ انکوائری کمیٹی کو 10 روز میں انکوائری مکمل کر کے رپورٹ جمع کروانے کی پابند کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آر ایل کے گروپ آئی ٹی ایف ماسٹرز چیمپئن شپ 2024 کا افتتاح
محکموں کو ہدایت
سیکرٹری داخلہ پنجاب نے تمام متعلقہ محکموں کو آڈٹ رپورٹ میں دی گئی مبینہ بے ضابطگیوں پر فوری جواب جمع کروانے کی ہدایت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ میں ججز کی تقرری کا معاملہ، وکلاء کے ناموں کی فہرست میں دو مزید نام شامل، تعداد 9 کر دی گئی.
محکمہ داخلہ کا بیان
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ محکمہ داخلہ براہ راست اسلحہ ذخیرہ نہیں کرتا بلکہ یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں ہوتا ہے۔ پنجاب میں تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنے زیر استعمال اسلحے کے حوالے سے ذمہ دار اور جواب دہ ہیں۔
آڈٹ رپورٹ کی تفصیلات
یاد رہے کہ خبر میں بتائی گئی آڈٹ رپورٹ مالی سال 2021 سے 2024 کے متعلق ہے۔ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ موصول ہونے پر ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔