اسلحے کی عدم موجودگی کے بارے میں خبر پر نوٹس، انکوائری کمیٹی قائم، 10 روز میں رپورٹ جمع کروانے کا حکم

سیکرٹری داخلہ پنجاب کا نوٹس
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے پنجاب کے مختلف اضلاع میں پولیس اور جیل خانہ جات کے زیر استعمال اسلحے اور دیگر سامان کی عدم موجودگی کے بارے میں میڈیا رپورٹ کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیں: مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی، بھارت نے پاکستان میں سکھوں کے داخلے پر پابندی لگا دی
انکوائری کمیٹی کی تشکیل
سیکرٹری داخلہ پنجاب کے حکم پر ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ کو 3 رکنی انکوائری کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے، جبکہ کمیٹی کے ممبروں میں ڈائریکٹر جنرل مانیٹرنگ اور ایڈیشنل سیکرٹری جوڈیشل محکمہ داخلہ شامل ہیں۔ انکوائری کمیٹی کو 10 روز میں انکوائری مکمل کر کے رپورٹ جمع کروانے کی پابند کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، عمران خان کے وکیل کی وزیراعظم شہباز شریف پر جرح
محکموں کو ہدایت
سیکرٹری داخلہ پنجاب نے تمام متعلقہ محکموں کو آڈٹ رپورٹ میں دی گئی مبینہ بے ضابطگیوں پر فوری جواب جمع کروانے کی ہدایت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے ناپاک عزائم سامنے آنے کا سلسلہ جاری، پاکستان مخالف ایک اور بڑا قدم اٹھا لیا
محکمہ داخلہ کا بیان
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ محکمہ داخلہ براہ راست اسلحہ ذخیرہ نہیں کرتا بلکہ یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں ہوتا ہے۔ پنجاب میں تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنے زیر استعمال اسلحے کے حوالے سے ذمہ دار اور جواب دہ ہیں۔
آڈٹ رپورٹ کی تفصیلات
یاد رہے کہ خبر میں بتائی گئی آڈٹ رپورٹ مالی سال 2021 سے 2024 کے متعلق ہے۔ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ موصول ہونے پر ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔